لیجنڈری فنکار معین اختر کو بچھڑے 10 برس بیت گئے


 کئی برسوں تک اپنے فن کے ذریعے لوگوں میں خوشیاں بانٹنے والے لیجنڈری اداکار معین اختر کی 10ویں برسی آج منائی جا رہی ہے، آج بھی وہ مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

ہاف پلیٹ کا شاعر ہو یا روزی کا لافانی کردار، معین اختر نے ہرکردار باخوبی نبھایا۔ 24 دسمبر 1950 کو کراچی میں پیدا ہونے والے معین اختر نے 16 سال کی عمر میں اپنے فنی سفر کا آغاز اسٹیج ڈراموں سے کیا۔

یہ بھی پڑھیں: جاوید اختر اور شبانہ اعظمی کی پاکستان آمد سے معذرت پر سیاست

اسٹیج ڈراموں ’’بڈھا گھر پہ ہے‘‘ اور ’’بکرا قسطوں پر‘‘ نے معین اختر کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا جبکہ روزی، ففٹی ففٹی، ہاف پلیٹ، شوٹائم، انتظار فرمایئے اور آنگن ٹیڑھا‘‘ میں بھی انہوں نے اپنی بے ساختہ اور جاندار ادکاری کے جوہر دکھائے۔

معین اختر بہترین اداکار،میزبان ، پروڈیوسر ،ڈائریکٹراور گلوکارکے طورپر جانے جاتےہیں ۔ انہوں نے ریڈیو ، ٹی وی فلم میں اپنی تخلیقی صلاحیتوں کے اعلیٰ جوہر دکھائے۔

انہوں نے 1974 میں فلم، تم سا نہیں دیکھا، مسٹر کے ٹو اور مسٹر تابعدار میں بھی اپنے کام سے شائقین کو خوب لطف اندوز کیا۔ معین اختر کی خدمات کے اعتراف میں انہیں پرائڈ آف پرفارمنس، لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ اور ستارہ امتیاز سے نوازا گیا۔

ان کی بے ساختہ اداکاری اور چلبلے جملوں سے ہنسی مچل جاتی ہے۔ اسکرین پر انور مقصود اور بشریٰ انصاری کے ساتھ معین اختر کی جوڑی کو مداحوں نے بے حد پسند کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: فاطمہ ثریا بجیا کو دنیا سے رخصت ہوئے 4 برس بیت گئے

پاکستان کے لیے فخر کا باعث بننے والے معین اختر 61 برس کی عمر میں 22 اپریل 2011 کو کراچی میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے تھے لیکن ان کی یادیں آج بھی کروڑوں مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔


متعلقہ خبریں