ہائر ایجوکیشن کمیشن سے متعلق ایک اور صدارتی آرڈیننس جاری

صدر مملکت

صدر مملکت نے اپنے زیر مطالعہ 10 بہترین کتابیں شیئر کردیں


ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) سے متعلق چند ہی روز میں دوسرا صدارتی آرڈیننس جاری کر دیا گیا ہے۔ 

صدر مملکت کے دستخط کے بعد ایچ ای سی نے دوسرا ترمیمی آرڈیننس 2021 جاری کر دیا ہے۔ نظرثانی شدہ صدارتی آرڈیننس کا اطلاق 26 مارچ سے ہوگا۔

آرڈیننس کی بعض شقوں میں ترمیم کی گئی ہے اور ایچ ای سی کمیشن کے ارکان کی تعداد 10 سے بڑھا کر 13 کر دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے ایچ ای سی کی خودمختاری ختم کردی

صدارتی آرڈیننس میں ہائر ایجوکیشن کمیشن میں پرائیویٹ ارکان کی تعداد 2 سے بڑھا کر 5 کر دی گئی ہے۔

ایچ ای سی کے خودمختاری ختم کرنے کے فوری بعد جاری کیے گئے  آرڈیننس میں وفاقی وزارت تعلیم سے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تعیناتی کا اختیار واپس لے لیا گیا ہے۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تعیناتی کا اختیار اب کمیشن کو حاصل ہوگا۔

صدر مملکت نے ہائیرایجوکیشن کمیشن ترمیمی آرڈیننس 2021 کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد ہائرایجوکیشن کمیشن کی خودمختاری ختم ہوگئی ہے۔

وفاقی کابینہ نے گزشتہ روز ایچ ای سی کو باقاعدہ وزارت تعلیم کے ماتحت کرنے کے آرڈیننس کی منظوری دی تھی۔

ترمیمی آرڈیننس کا اطلاق 26 مارچ سے ہوگا۔ اطلاق کے بعد ایچ ای سی کے تمام فیصلے وزارت تعلیم کی منظوری سے مشروط ہوں گے۔

آرڈیننس کے مطابق چیئرمین ایچ ای سی کی تعیناتی 2سال اورممبران کی 4سال کیلئے ہوگی۔ چیئرمین اور ممبران ایچ ای سی مزید ایک ٹرم بھی لے سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین ایچ ای سی طارق بنوری عہدے سے فارغ

خیال رہے کہ اس سے قبل وفاقی حکومت نے چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن  طارق بنوری کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔ طارق بنوری کو سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے 2018 میں تعینات کیا تھا اور چیئرمین ایچ ای سی طارق بنوری نے مئی 2022 تک 4 سالہ مدت پوری کرنا تھی۔


متعلقہ خبریں