کورونا: خیبر پختونخوا میں ایک اور ڈاکٹر جاں بحق

فائل فوٹو


خیبر پختونخوا کے ایک اور ڈاکٹر کورونا وائرس کے سبب جاں بحق ہوگئے۔

ہم نیوز کے مطابق کوورونا وائرس میں مبتلا ڈاکٹر جان محمد پی او ایف اسپتال واہ کینٹ میں زیرعلاج تھے۔

ہم نیوز کے مطابق ڈاکٹر جان محمد سابق انچارج پتھالوجی لیب اور سابقہ ایم ایس ایوب میڈیکل کمپلیکس ایبٹ آباد تھے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل خلیفہ گل نواز اسپتال بنوں کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد فاروق کورونا کے سبب انتقال کر گئے تھے۔  ڈاکٹر محمد فاروق کورونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد نجی اسپتال میں وینٹی لیٹر پر تھے۔

خیبرپختونخوا میں کورونا سے جاں بحق ہونے والے ڈاکٹرز کی تعداد 26 ہوگئی ہے جب کہ صوبے میں کورونا سے اب تک 40 ہیلتھ ورکرز کا انتقال ہو چکا ہے.

دوسری جانب وزیر اعظم کے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ کورونا کیسز کی شرح 4.5 سے بڑھ کر 9 فیصد پر آ گئی ہے۔ کورونا صورتحال کو سنجیدہ لیا جائے۔ عوام نے احتیاط نہ کی تو صورتحال ہاتھ سے نکل جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا: لاہور میں کل ویکسینیشن سینٹرز کیوں بند رہیں گے؟

وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی صحت فیصل سلطان نے کہا ہے کہ کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے اسپتالوں میں دباؤ بڑھ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے تاہم انتظامی کارروائیوں میں کمی دکھائی دے رہی ہے اور شہریوں نے ایس او پیز پر عمل کرنا چھوڑ دیا ہے۔

ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ کورونا کیسز کا دباؤ اسلام آباد، پنجاب اور پشاور میں دکھائی دے رہا ہے اور کیسز بڑھنے سے ہیلتھ سسٹم پر دباؤ آجاتا ہے۔ کورونا کیسز کی شرح 4.5 سے بڑھ کر 9 فیصد پر آگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند دنوں سے کورونا کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ شہری احتیاط کریں، ماسک کا استعمال کریں اور سماجی فاصلے کو برقرار رکھیں۔

معاون خصوصی نے کہا کہ انتظامیہ سے اپیل ہے کورونا صورتحال کو سنجیدہ لیا جائے اور اگر احتیاط نہ کی گئی تو صورتحال ہاتھ سے نکل سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں کورونا ویکسینیشن کا عمل جاری ہے اور 70 سال کی عمر کے افراد قریبی سینٹر سے ویکسین لگوا سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں