غزہ میں دھماکہ، چھ جاں بحق متعدد زخمی


غزہ: غزہ میں ہونے والے دھماکے میں چھ فلسطینی جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔ دیرالبلاح میں ہونے والے دھماکے کی وجوہات سامنے نہیں آسکی ہیں۔

عالمی خبررساں اداروں کے مطابق حماس نے الزام عائد کیا ہے کہ دھماکہ اسرائیلی افواج کی کارروائی کا نتیجہ ہے۔

برطانوی خبررساں ادارے بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ  دھماکہ ایک عمارت میں بارودی مواد کے ساتھ کام کرنے کے دوران ہوا۔

اسرائیلی اخبار ’ہیرٹز‘ نے خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آئی ڈی ایف (اسرائیل ڈیفنس فورس) ہونے والے دھماکے میں کسی بھی طور ملوث نہیں ہے۔

’ہیرٹز‘ نے اسپتال ذرائع سے بتایا ہے کہ 29 سالہ طاہر، 37 سالہ وصام ابوماہ روک، 30 سالہ موسیٰ سلمان، 34 سالہ محمود ال استاذ، 27 سالہ محمود ال تواشی اور 27 سالہ محمود ال قشوائی جاں بحق افراد میں شامل ہیں۔

اسرائیلی اخبار نے فلسطینی ذرائع سے دعویٰ کیا ہے کہ دھماکہ خیز مواد کی نقل و حمل کے دوران یہ حادثہ پیش آیا ہے۔ اخبار کے مطابق یہ بھی کہا جارہا ہے کہ جاں بحق ہونے والے افراد کسی میزائل کو ناکارہ بنارہے تھے کہ وہ پھٹ گیا۔

’ہیرٹز‘ اسرائیلی اخبار کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے افراد کا تعلق حماس سے ہے۔

یہ سانحہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب علاقے میں کشیدگی عروج پر ہے، سرحد پر فلسطینی اور اسرائیلی فوج میں جھڑپں ہو چکی ہیں اور تقریباً ڈیڑھ ماہ سے احتجاج جاری ہے۔

فلسطینیوں کی جانب سے سرحدی علاقے میں کیے جانے والے احتجاج اور مظاہروں میں اب تک درجنوں لقمہ اجل بن چکے ہیں اور سینکڑوں زخمی ہیں۔

بی بی سی کے مطابق ایک دن قبل اسرائیل نے الزام عائد کیا تھا کہ حماس نے گیس پائپ لائن اورغزہ میں انسانی امداد پہنچانے والے راستے کو نقصان پہنچانے کے لیے  آگ لگائی۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق دھماکے کے بعد ٹیلی وژن پر دکھائے جانے والے مناظر میں ساحل کے قریب سیاہ دھواں اٹھتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں