جوچاہتے تھے وہ مل گیا، اٹارنی جنرل


اسلام آباد: سینیٹ انتخابات کے متعلق سپریم کورٹ کی رائے پر ردعمل دیتے ہوئے اٹارنی جنرل خالد جاوید نے کہا ہے کہ جوچاہتے تھے وہ مل گیا ہے۔

انہوں نے کہا سپریم کورٹ نے قابل شناخت سینیٹ پیپرکا کہہ دیا، اب یہ الیکشن کمیشن پرہے کہ وہ بار کوڈلگائے یا سیریل نمبر، سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا انتخابات صاف شفاف ہونے چاہیے۔

خیال رہے کہ  سینیٹ الیکشن کے متعلق سپریم کورٹ نے اپنی رائے میں کہا ہے کہ ایوان بالا کے اانتخابات خفیہ رائے شماری سے ہی ہوں گے۔

حکومت نے صدارتی ریفرنس کے ذریعے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کروانے سے متعلق رائے طلب کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:سینیٹ انتخابات خفیہ رائے شماری سےہوں گے، سپریم کورٹ

وزیر اطلاعات  شبلی فراز سپریم کورٹ کی رائے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا بظاہر تو لگتا ہے سینیٹ انتخابات  خفیہ بیلٹ کے تحت ہوں، لیکن انتخابات کو شفافیت بنانے کے لئے اقدامات کا کہا گیا اور ٹیکنالوجی کے استعمال کی بات کی گئی ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما عطاتارڑ نے کہا کہ سپریم کورٹ کاکام  آئین کی تشریح کرنا ہے، خفیہ اور اوپن بیلٹ کا فیصلہ پارلیمنٹ نے ہی کرنا ہے۔ آئین میں سینیٹ   انتخابات کاطریقہ کار  موجود ہے اور مسلم لیگ ن پہلے ہی خفیہ  بیلٹ کے حق  میں ہی تھی۔

پیپلزپارٹی کےسینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ سپریم کورٹ کی رائے سے لڑکھڑاتی حکومت کو سینیٹ انتخابات سے قبل بڑی شکست ہوئی ہے۔ حکومت انتخابات سے بھاگنا چاہتی تھی مگر اسے راہ فرار نہیں ملا۔


متعلقہ خبریں