اپوزیشن کی پوری تحریک این آر او کیلئے ہے جو نہیں دونگا، وزیر اعظم


اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم)  فارغ ہوچکی ہے اور اپنی موت آپ مررہی ہے۔ اپوزیشن کی پوری تحریک این آر او کے لیے ہے جو نہیں دونگا۔

پارٹی ترجمانوں کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ حکومت کو پی ڈی ایم سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ پی ڈی ایم نے کورونا کے دنوں عوام کی زندگی سے کھیلنے کوشش کی۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ  کمزور معیشت کو درست ٹریک پر لگا دیا ہے۔ تمام معاشی اعشاریے درست سمت میں جارہے ہیں۔ نئے سال میں کارکردگی مزید بہتر کرنے اور ڈیلیوری پر توجہ ہوگی۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے ترجمانوں کو معاشی کامیابیاں اجاگر کرنے کی ہدایت دی کردی۔ وزیر اعظم نے پارٹی ترجمانوں کو اپوزیشن کو ٹف ٹائم دینے کی بھی ہدایت کردی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ اگر اپوزیشن والے اگر یہ سمجھ رہے ہیں کہ جلسے سے میرے اوپر کوئی پریشر بڑھ جائے گا تو یہ بڑی غلط فہمی ہیں، یہ جو مرضی کریں، کسی کو این آر او نہیں ملے گا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کو این آر او نہیں ملے گا: مریم نواز

ہم نیوز نیٹ ورک کے لیے حمزہ علی عباسی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ اپوزیشن کا اتحاد  یونین آف کروکس (Union of crooks) ہے۔ عمران خان نے کہا کہ مجھے کرسی چھوڑنے پڑی تو چھوڑ دوں گا لیکن ملک سے غداری نہیں کروں گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ بے شک یہ جلسہ کریں  لیکن کورونا میں یہ لوگوں کی جانیں خطرے میں ڈال رہے ہیں، جلسہ کرنے والے آرگنائزر ہیں، انہوں نے کرسیاں دی ہیں۔ ٹراسنپورٹ دیا ہے، ان سب پر ایف آئی آر درج ہوگی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ یہ لاہور جلسہ کرنے جا رہے ہیں، لاہور میں تیزی سے کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں۔ پرسوں ہمارے 78 لوگ کورونا سے جاں بحق ہوئے۔ گزشتہ روز 54 افراد فوت ہوئے ہیں۔ کیسز ہمارے بڑھتے جارہے ہیں۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ان کو بالکل اجازت نہیں دیں گے۔ جو بھی لاہور جلسے میں ساونڈ سسٹم لگائے گا اور جو بھی کرسیاں لگائے گا، سب پر ایف آر درج ہوگی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ لیکن ہم انہیں وہاں جانے سے نہیں روکیں گے۔ ہم کوئی رکاوٹیں کھڑی نہیں ہونگی تاکہ یہ ڈرامے نہ کریں۔ کوئی انقلابی نہ بنیں، یہ کوئی چی گویرا نہ بنیں۔ یہ سب چوری بچانے کیلئے جلسے کر رہے ہیں۔ ہم نے کہا یہ کریں۔ جو جو یہ قانون کی خلاف ورزی کریں گے ان کے خلاف مقدمات درج ہوں گے۔ لیکن ہم روکاوٹیں پیدا نہیں کریں گے۔ تاکہ ڈرامے نہ کریں۔ تاکہ یہ انقلابی نہ بنیں، پتہ نہیں کیا کردیتے۔


متعلقہ خبریں