ٹک ٹاک پر فحش مواد دکھانے کا معاملہ: پی ٹی اے سے جواب طلب

حکومت الیکشن کے دن انٹرنیٹ بند نہیں کریگی، پی ٹی اے کی وضاحت

کراچی: عدالت نے معروف چینی ایپ ٹک ٹاک پر فحش مواد دکھانے کے خلاف درخواست پر پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) سے جواب طلب کر لیا ہے۔

سندھ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ بتایا جائے کہ ٹک ٹاک پر فحش مواد کیسے روکا جا سکتا ہے۔

کورونا کے دوران ٹک ٹاک کم مراعات یافتہ طبقے کیلئے آمدن کا ذریعہ رہا، اسلام آباد ہائیکورٹ

آئندہ سماعت پر ڈپٹی ڈائریکٹر لیگل پی ٹی اے کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔درخواست گزار کا موقف ہے کہ اب تو بعض ٹی وی چینلز ٹک ٹاک پروگرام کر رہے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ جو ٹی وی چینلز ایسا کر رہے ہیں ان کے خلاف پیمرا جائیں۔ پیمرا قانون کے مطابق ان کے خلاف کارروائی کر سکتا ہے۔

پی ٹی اے نے ٹک ٹاک پر پابندی لگا دی

یاد رہے کہ رواں سال اکتوبر میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے ٹک ٹاک پر پابندی عائد کی تھی جس بعد ازاں ہٹا دیا گیا تھا۔

ترجمان پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک پر غیراخلاقی اور نامناسب مواد شیئر کرنے کی وجہ سے پابندی عائد کی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں