استعفوں کے بعد انہیں جیل کی سی کلاس میں رکھا جائے گا، شیخ رشید



لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے اتحادی شیخ رشید نے کہا ہے کہ اپوزیشن بتائے اگر یہ وزیراعظم خان سے نہیں تو کس سے بات کرنا چاہتے ہیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ 2021کا سال بہت اہم سال ہے اورپی ڈی ایم بینیفشری نہیں ہوگی۔ 13دسمبر کے بعد عمران خان کے لیے خوشخبری کے دن دیکھ رہا ہوں۔

وزیرریلوے کا کہنا تھا کہ جن سے آپ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں وہ نوازشریف کے بیانیہ کے خلاف ہے۔ پر امید ہوں کہ سب لوگ استعفوں کی طرف نہیں جائیں گے۔

استعفوں سےعمران خان اوراسمبلی کوکوئی نقصان نہیں ہوگا۔ استعفوں کے بعد یہ ممبر نہیں رہیں گے اور انہیں جیل کی سی کلاس میں رکھا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے بچوں کو تو آپ نے محفوظ گھروں میں رکھا ہوا ہے اور غریب کا بچہ کورونا سے خودکشی کرے؟ بتایا جائے انہوں نے غریب کو دیا کیا ہے؟

انہوں نے کہا کہ اس ملک میں ایسے لوگ ہیں جو ملک میں انتشار پھیلانے کیلئے سرمایہ کاری کررہے ہیں۔ عمران خان مینار پاکستان سے اوپر گیا تھا اور یہ نیچے آئیں گے۔

شیخ ریشد کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان نےا سلام کے بجائےاسلام آباد پرنظر رکھی ہوئی ہے۔ جو کہتےتھے 8دسمبر کو آرہوگا یا پار، آرہوانہ پاربیچ منجدھار ہوگیا۔

وزیرریلوے کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم شوق سےاسلام آباد آئے،سردی بھرپوراستقبال کریگی۔ یورپ میں 13کاہندسہ مناسب نہیں سمجھاجاتا۔ سینیٹ الیکشن کےبعدعمران خان اورمضبوط ہوجائیں گے۔

عمران خان نےدعوت دی ہے اسمبلی میں آئیں اورڈائیلاگ کریں۔ عمران خان نےکہا ہےکرسی چھوڑ دوں گا این آراو نہیں دوں گا۔

انہوں نے کہا 13،14کو عمران خان کے لیے اچھی خبریں ہوں گی۔ استعفے دینے سے عمران خان کو کوئی نقصان نہیں ہوگا مارچ کے سینیٹ کے الیکشن کے بعد عمران خان اور مضبوط ہوجائیگا۔

شیخ رشید نے کہا گزشتہ روز عمران خان نے مذاکرات کی پیش کش کی۔ پی ڈی ایم ایک ٹکٹ میں دو مزے نہیں لے سکتی۔ پیپلزپارٹی اپنے تاش چھاتی کے ساتھ لگا کر کھیل رہی ہے۔ پی ڈی ایم بند گلی میں جارہی ہے۔


متعلقہ خبریں