گھر بھیجنے کا راستہ تحریک عدم اعتماد ہے، اسمبلی میں آجائیں: وزیراعظم


سیالکوٹ: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نیشنل ڈائیلاگ سے پیچھے نہیں ہٹے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی ڈائیلاگ کی بہترین جگہ پارلیمنٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں پارلیمنٹ میں سوالات کے جوابات دینے کے لیے تیار ہوں۔

مزید پڑھیں: سیالکوٹ: وزیراعظم نے 17 ارب کے ترقیاتی منصوبے اور یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھ دیا

ہم نیوز کے مطابق ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جمہوریت تب چلے گی جب مکالمہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن سے بات کریں تووہ مقدمات ختم کرنے کا کہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن پرمقدمات ان کے اپنے ادوارمیں درج کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار، نوازشریف کے بچے اور داماد سب گزشتہ دورمیں بیرون ملک بھاگے ہیں۔

وزیراعظم نے بات چیت کے دوران کہا کہ ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے اورہر ایشو پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن ہم کسی بھی صورت میں این آر او پر بات نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کرپشن مقدمات معاف نہیں کرسکتے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق وزیراعطم عمران خان نے کہا کہ ہماری سب سے بڑی جیت ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمیں ہر شعبے میں تاریخی خسارہ ملا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کو مقروض اور بینک کرپٹ کرکے چھوڑ گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے سب سے بڑا چیلنج ان حالات سے نکلنا تھا جو یہ چھوڑ کر گئے تھے۔

مزید پڑھیں: احتیاط نہ کی تو یہ سردیاں بہت مشکل سےگزریں گی،وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بڑی مشکل کے بعد ہماری معیشت اوپر کی طرف جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دو بڑے ڈیم اور دو نئے شہر بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے سب سے زیادہ خوشی عوام کو صحت انصاف کارڈ دینے کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شوکت خانم بنانے کا مقصد غریب کا مفت علاج کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پنجاب اورخیبرپختوانخوا کے ہرشہری کو ہیلتھ انشورنس دیں گے۔

اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے استفسار کیا کہ اپوزیشن جلسوں کےعلاوہ کیا کرسکتی ہے؟ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ گیارہ جماعتیں مل کر بھی پاکستان تحریک انصاف جتنے بڑے جلسے نہیں کرسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو گھر بھیجنے کا آئینی طریقہ تحریک عدم اعتماد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنا چاہتی ہے تو اسمبلی میں آجائے۔

ہم نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ استعفیٰ دیں گے ہم انتخابات کراکر مزید مضبوط ہوں گے۔

قوم سمجھتی ہے حکومت بٹن دبائے گی اور تبدیلی آ جائے گی، وزیراعظم

وزیراعظم نے ایک سوال پر کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہی ہے کہ یہ کرنا کیا چاہتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار کی کمزوری ہے کہ وہ اپنی اچھائیوں کی تشہیر نہیں کرسکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں