کراچی: نرسز پر پولیس کا لاٹھی چارج، وزیراعلیٰ ہاؤس جانے سے روک دیا


کراچی:  کورونا وبا کے دوران حکومت سندھ کی جانب سے خدمات حاصل کرنے کے بعد مستقل نہ کیے جانے کے خلاف صوبہ بھر کے “کوویڈ نرسز الائنس” نے کراچی کے ریڈزون  میں احتجاج کیا۔

سندھ بھر سے آئے ہوئے نرسنگ اسٹاف نے وزیر اعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش کی تو پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کیا اور احتجاجی اسٹاف کو آرٹس کونسل کے قریب روک دیا۔ پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کے دوران ایک نرس زخمی بھی ہوگئی۔

کوویڈ نرسزالائنس کے سینئر وائس پریذیڈنٹ جنید گوندل نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے ہم سے تین مرتبہ ہم سے کنٹریکٹ کیا جاچکا ہے۔ نامساعد حالات میں ڈیوٹی کرنے کے باوجود انہیں ریگولر نہیں کیاجارہا۔ ملازمتوں پر مستقل کئے جانے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔

احتجاج میں سندھ بھر سے آئے نرسنگ اسٹاف نے  شرکت کی۔ آرٹس کونسل کے سامنے نرسنگ اسٹاف نے احتجاج کرتے ہوئے سڑک بلاک کردی۔

مزید پڑھیں: سندھ: نرسنگ اسٹاف کا مطالبات کے حق میں احتجاج پانچویں روز بھی جاری

خیال رہے کہ رواں سال ستمبر میں پنجاب میں نرسوں کے سروس اسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کی منظوری دے دی تھی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت اجلاس میں نرسنگ کیڈر کی بہتری کے لیے متعدد اقدامات کی اصولی منظوری دی گئی تھی اور نرسوں کی ترقیوں کے امور کو اسٹریم لائن کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب: جعلی کاسمیٹکس تیار کرنیوالوں پر بھاری جرمانوں کا فیصلہ

اجلاس میں نرسنگ کے شعبہ میں ایم فل اور پی ایچ ڈی کے لیے ا سکالر شپ دینے کی بھی منظوری دی گئی تھی۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا اس موقع پر کہنا تھا کہ نرسنگ اسکولز کو نرسنگ کالجوں میں اپ گریڈ کیا جائے گا جب کہ نرسنگ کالجز کے ساتھ ہاسٹل بھی بنائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ نرسوں  کو اسکالر شپ پر بیرون ملک بھجوائیں گے اور جلد ہی نرسوں کے لیے بڑے پیکج کا اعلان بھی کریں گے۔

عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ نرسنگ کے شعبہ کی بہتری کے لیے ضروری اقدامات اٹھائیں گے اور نرسوں کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

 


متعلقہ خبریں