پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی میں اسکول بیگز کے وزن کے تعین سے متلق بل پیش کردیا گیا۔
صوبائی اسمبلی میں پیش کیے گئے بل کے مطابق جماعت اول کے بچوں کیلئے بیگ کا وزن 2 کلو چار سو گرام مقرر کیا گیا ہے۔ جماعت دوم کے بیگ کا وزن 2 کلو 6 سو گرام، جماعت سوم کیلئے اسکول بیگز کا وزن 3 کلو گرام مقرر کیا گیا ہے۔ ہائی سیکنڈری کے طلبہ کے لیے بیگ کا وزن 7 کلوگرام رکھا گیا ہے۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا اسمبلی میں کورونا فنڈ پر اپوزیشن اور حکومتی اراکین میں گرما گرم بحث بھی ہوئی۔ اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی نے آڈیٹرجنرل کی رپورٹ پیش کی اور محکمہ صحت پراربوں روپے کی بے قاعدگیوں کا الزام لگایا۔ وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا اور شوکت یوسفزئی نے بھی الزامات لگادیے۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر کو پشاور ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں خیبر پختونخوا کابینہ نے اسکول بیگز کے وزن سے متعلق مجوزہ قانون کا ڈرافٹ منظور کرلیا تھا۔
مزید پڑھیں: کورونا: 26 نومبر سے ملک بھر میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ
مجوزہ قانون میں نرسری کے بچوں کے اسکول بیگز کا وزن ڈیڑھ کلوگرام رکھنے کی تجویز دی گئی تھی۔ پہلی کلاس کے اسکول بیگز کا وزن 2 اعشاریہ 4 کلوگرام رکھنے کی تجویز دی گئی تھی۔
مجوزہ قانون کے ڈرافٹ میں دوسری سے پانچویں جماعت کے اسکول بیگز کا وزن اڑھائی سے 5 اعشاریہ 3 کلوگرام تک رکھنے کی تجویز دی گئی تھی۔ چھٹی سے دسویں جماعت تک اسکول بیگز کا وزن 5 اعشاریہ 4 سے ساڑھے 6 کلوگرام تک رکھنے کی تجویز دی گئی تھی۔
اسی طرح گیارہویں اور بارہویں جماعت کے اسکول بیگز کا وزن 7 کلوگرام رکھنے کی تجویز گئی تھی۔
مجوزہ قانونی ڈرافٹ کے مطابق اسکول بیگز ایکٹ پاکستان کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا قانون ہوگا۔ قانون کی خلاف ورزی پر ذمہ دار سرکاری حکام کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ قانون کی خلاف ورزی پر نجی تعلیمی اداروں کو 2 لاکھ روپے تک جرمانہ کرنے کی تجویز ہے۔