پاکستان اسٹیل ملز کے 4 ہزار سے زائد ملازمین کو نکال دیا گیا

فائل فوٹو


کراچی: پاکستان اسٹیل ملز کے 4 ہزار 544 ملازمین کو نکال دیا گیا ہے۔ 

ترجمان پاکستان اسٹیل ملز نے بتایا ہے کہ نکالے جانے والے ملازمین کی فہرست تیار کر لی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گروپ 2-3-4 کے ملازمین کو فارغ کیا گیا جن میں ٹیچرز، ڈرائیورز، فائرمین، آپریٹرز، صحت عامہ اور سیکیورٹی اسٹاف شامل ہیں۔

ترجمان پاکستان اسٹیل ملز نے بتایا کہ نکالے جانے والے ملازمین میں ڈی سی ایز، ایس ای ڈی جی ایم، اور مینیجرز کو بھی فارغ کر دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام ملازمین کو بذریعہ ڈاک نوٹس بھیجے جائیں گے۔

پی آئی اے ملازمین کی تعداد آدھی، اسٹیل ملز کو لیز کرنے جارہے ہیں، عشرت حسین

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم کے مشیر برائے سادگی مہم و ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا تھا کہ قومی ایئر لائن کے ملازمین کی تعداد 14 ہزار سے کم کر کے 7 ہزار اور پاکستان اسٹیل ملز کو لیز کرنے جا رہے ہیں۔

اسلام آباد میں  پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹرعشرت حسین نے کہا تھا کہ اسٹیل ملز کی 19 ہزار ایکڑ زمین حکومت اپنے پاس ‏رکھے گی، جبکہ 1200 سو ایکڑ زمین اسٹیل ملز کی ملکیت ہوگی جسے لیز پر دے کر پیدوار ‏‏3 ملین ٹن تک لیکر جائیں گے۔

اداروں کو مضبوط اور فعال بنانا طویل اور مشکل عمل ہوتا ہے۔ چار بڑے ‏اداروں میں اصلاحات کا منصوبہ عوام کے سامنے رکھ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں ‏آٹو میشن لارہے ہیں جس کے تحت برآمد کنندگان کو ایف بی آر نہیں آنا پڑے گا۔

ڈاکٹرعشرت حسین نے ادارہ جاتی اصلاحات سے متعلق بتایا کہ پی آئی اے کی ری اسٹرکچرنگ کرتے ہوئے ملازمین کی تعداد  آدھی کردی جائے گی، اس اقدام سے پی آئی اے کے ایک طیارے پر ملازمین کی شرح پانچ سو سے کم ہوکر اڑھائی سو ہو جائے گی۔

مزید پڑھیں: نقصان میں چلنے والے اداروں کی بحالی کے لئے ہولڈنگ کمپنی کا قیام

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ریلوے کی پانچ کمپنیاں بنائی جارہی ہیں، ایم ایل ون منصوبہ کے لیے الگ کمپنی ہوگی۔

ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ اداروں کو مضبوط اور فعال بنانا طویل اور مشکل عمل ہوتا ہے۔ وزیراعظم نے ذمہ داری دی کہ اداروں کے سربراہان کی تقرری مکمل شفاف ہونی چاہیے۔ ہرادارے کے سربراہ کیلئے تین موضوع امیدواروں کے نام وفاقی کابینہ کو پیش کیے جاتے ہیں۔


متعلقہ خبریں