لندن کی عدالت کا ایم کیو ایم کے زیر استعمال چھ جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم

لندن کی عدالت کا ایم کیو ایم کے زیر استعمال چھ جائیدادیں ضبط کرنے کے حکم

لندن: لندن کی عدالت نے متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) لندن کے زیر استعمال چھ جائیدادوں کو ضبط کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

لندن کی عدالت میں ایم کیو ایم پاکستان نے وکلا ٹیم کے ذریعے لندن ہائیکورٹ میں کیس دائر کیا تھا۔عدالتی کیس میں بانی قائد اور ایم کیو کیو ایم لندن الطاف حسین کے زیر استعمال پراپرٹیز کی ملکیت کا دعوی کیا گیا تھا۔

ہم نیوز کے مطابق لندن ہائیکورٹ نے ٹھوس شواہد کی روشنی میں بانی قائد اور ایم کیو ایم لندن کے زیر استعمال چھ جائیدادوں کو ضبط کرنے کا حکم سنا دیا۔

عدالتی حکم کے مطابق ضبط شدہ جائیدادیں فروخت نہیں کی جاسکتیں۔ ضبط شدہ جائیدادوں میں رہائش رکھی جاسکتی ہے مگر اس کا کرایہ ادا کرنا ہوگا۔

خیال رہے کہ 9 ستمبر کو ایم کیوایم پاکستان نے لندن میں پارٹی پراپرٹیز کے حصول کے لیے قانونی کارروائی شروع کردی تھی۔

مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کا طرز سیاست پاکستان کو اس کی منزل تک پہنچائے گا،خالد مقبول صدیقی

ہم نیوز کے مطابق ایم کیو ایم کے بانی اور ان کے بھائی سمیت دیگر پانچ افراد کے خلاف لندن ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی تھی۔

لندن ہائی کورٹ میں مقدمہ وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق کی جانب سے دائر کیا گیا تھا۔

ہم نیوز کے مطابق لندن میں موجود پارٹی پراپرٹیزکی قیمت ایک محتاط اندازے کے مطابق تقریباً دس ملین پاوَنڈز سے زائد بتائی جاتی ہے۔


متعلقہ خبریں