سینیٹ اجلاس: میاں عتیق اور مشاہد اللہ کے درمیان ایک بار پھر تلخ کلامی


اسلام آباد: سینیٹ اجلاس کے دوران متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینیٹر میاں عتیق اور پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینیٹر مشاہد اللہ کے درمیان ایک بارپھر تلخ کلامی ہوئی

چئیرمین سینیٹ  صادق سنجرانی  کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں دونوں سینیٹرز ایک دوسرے کو دھمکیاں بھی دیتے رہے۔ چیئرمین سینیٹ دونوں ارکان کو خاموش کراتے رہے اور کارروائی سے سخت الفاظ حذف کرا دیے ۔

سینیٹ اجلاس کو بتایا گیا کہ کہ خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات کی روک تھام کیلئے حکومت سخت قانون لا رہی ہے۔ بل میں خواتین و بچوں پر تشدد کے خلاف بھی سخت سزائیں زیر غور ہیں۔

قائد ایوان شہزاد وسیم اور سینیٹر فیصل جاوید نے ایوان کو بتایا کہ خواتین پر تشدد کرنے والے افراد انسان نہیں درندے ہیں۔ ان درندوں کو سرعام پھانسی کی سزا دی جائے۔

سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ ان واقعات کی روک تھام کیلئے بل لارہے ہیں۔ بل میں خواتین و بچوں پر تشدد کے خلاف سخت سزا تجویز کئے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لاہور موٹروے واقعے پر شہباز شریف کا بیان انتہائی نامناسب تھا۔ شہباز شریف کے بیان سے عوامی جذبات مجروح ہوئے۔

اپوزیشن لیڈر راجہ ظفر الحق نے مطالبہ کیا کہ موٹروے زیادتی کے معاملے پر پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی قائم کی جائے۔

ن لیگی سینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ لاہور موٹروے واقعے پر سی سی پی او لاہور کا بیان قابل مذمت ہے۔ ۔پولیس چیف حیران ہیں کہ خاتون رات بارہ بجے کے بعد گھر سے نکلی کیوں۔ کیا بارہ بجے کے بعد لڑکی گھر سے نکلے تو اس کا ریپ کیا جائے۔

سینیٹر شیری رحمان ،مشاہداللہ خان،مصدق ملک،رویز رشید اور دیگر ارکان نے کہا کہ خواتین کے خلاف قتل و حراست کے کیسز زیادہ آرہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر فرد کا تحفظ ریاست کی زمہ داری ہے۔

سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ کالعدم تنظیمیں سرعام نعرے لگا رہی ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان کہاں ہے؟ اس وقت ایسے عوامل کے خلاف فوری ایکشن کی ضرورت ہے۔ اس ملک میں ہر مذہب و مسلک کو مذہبی آزادی حاصل ہے۔اس حوالے سے حکومت کو پالیسی بیان دینا ہوگا۔

وزیر مواصلات مراد سعید نے بتایا کہ موٹروے کے مختلف سیکشن کو توسیع دی مگر موٹروے پولیس کو نہیں۔ نئے سیکشن بنائے گئے مگر موٹروے پولیس کی نئی بھرتیاں نہیں کی گئیں۔

وزیر مواصلات نے کہا کہ اب مختلف سیکشنوں پر موٹروے پولیس کی بھرتیوں کا عمل جاری ہے۔ اب ہم قانون تبدیل کررہے ہیں ۔اب اس بات کو یقینی بنا رہے کہ منصوبے بروقت تکمیل ہوں ۔سینیٹ اجلاس غیر معینہ مدت کے لۓ ملتوی کر دیا گیا۔

 


متعلقہ خبریں