موٹروے زیادتی کیس کے خلاف مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے


 اسلام آباد: موٹروے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی کے واقعہ کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

اسلام آباد، کراچی، پشاور اور ملتان میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بشمول خواتین اور طلبا نے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے سامنے خواتین نے احتجاج کیا۔ انہوں نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر موٹروے انسانیت سوز واقعہ کے خلاف نعرے درج تھے۔

پشاور میں سول سوسائٹی کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ مظاہرے میں مختلف غیرسرکاری تنظیمیں، سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں کے ارکان کے علاوہ خواجہ سرا بھی شریک ہوئے۔

ادھر ملتان میں بھی مظاہرہ کیا گیا، نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے طلبا نے احتجاج کرتے ہوئے ملزموں کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔

کراچی میں بھی لاہور موٹر وے  زیادتی کیس کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ خواتین کےحقوق کے لئےکام کرنے والی مختلف تنظیموں کی جانب سے پریس کلب پرملزمان کو جلدازجلد کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: موٹروے واقعہ، ملزمان کو شک کا فائدہ دے کر رہا کرنے کے امکانات پیدا کر دیے گئے، رانا ثنا

خیال رہے کہ موٹروے پر خاتوں کے ساتھ جنسی زیادتی میں ملوث دو ملزمان کی شناخت ہوگئی ہے۔

ذرائع کے مطابق موٹروے زیادتی کیس میں ملوث ایک ملزم کی شناخت عابدعلی جبکہ دوسرے کی شناخت  وقار الحسن کے نام سے ہوئی ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ملزم عابدعلی کا پروفائل ڈی این اے متاثرہ خاتون کے نمونے سے میچ ہوئے ہوا ہے۔ کریمینل ڈیٹابیس میں عابدعلی 2013 سے موجود ہے۔ ملزم فورٹ عباس کا رہائشی ہے۔ ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

مرکزی ملزم کی گرفتاری کیلئے پولیس شیخوپورہ کے گاوَں پہنچ گئی ہے۔ پولیس کی بھاری نفری نے کوٹ پنڈی داس کے گاوَں کا گھیراؤ کر لیا ہے۔ پولیس کی جانب سے کوٹ پنڈی داس میں بھی سرچ آپریشن جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق شیخوپورہ واقعہ کا مرکزی ملزم عابد علی قلعہ ستار شاہ میں رہائش پذیر تھا۔ ملزم نے علاقے کے افراد سے آج ملاقات بھی کی اور بعد میں فرار ہو گیا۔ پولیس نے ملزم کی تلاش کیلئے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

موٹروے زیادتی کیس کے دوسرے ملزم کی شناخت وقار الحسن کے نام سے ہوئی ہے۔ مشتبہ ملزم وقار شیخوپورہ کا رہائشی ہے۔ دونوں ملزم ریکارڈ یافتہ ہیں۔ پولیس نے خطرناک ملزموں کا کریمنل ریکارڈ حاصل کر لیا۔

دوسری جانب موٹروے پر درندگی کا نشانہ بننے والی خاتون تاحال خاموش ہے۔ متاثرہ خاتون نے پولیس کو بیان قلمبند کرانے سے انکار کردیا ہے۔ ایس ایس پی ذیشان اصغر کا کہنا ہے، خاتون جب چاہے بیان ریکارڈ کرا سکتی ہے۔


متعلقہ خبریں