جعلی بینک اکاؤنٹس کیس، انور مجید کی ضمانت منظور


اسلام آباد: سپریم کورٹ پاکستان نے جعلی بینک اکاؤنٹس میں ملزم انور مجید کی ضمانت منظور کر لی۔

نمائندہ ہم نیوز کے مطابق عدالت نے انور مجید کو 10 کروڑ روپے کی بینک گارنٹی جمع کرانے کا بھی حکم دیتے ہوئے کہا کہ ملزم انور مجید کا پاسپورٹ عدالت میں جمع کرایا جائے۔

سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ ملزم انور مجید کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) پر رہے گا اور قومی احتساب بیورو (نیب) تفتیش میں تعاون جاری رکھا جائے۔

گزشتہ سماعت پر سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کے ملزم انورمجید کی ضمانت کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کیے تھے۔

انور مجید کے وکیل منیر اے ملک نے دلائل دیے تھے کہ سندھ ہائی کورٹ نے کہا ہے بیرون ملک علاج کی اجازت دینے کا قانون میں تصور نہیں لیکن انور مجید کا آپریشن بیرون ملک ہی ہوسکتا ہے کیونکہ جو سرجری انور مجید کی ہونی ہے وہ پاکستان میں زیادہ کامیاب نہیں۔

جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیے تھے کہ انور مجید بیرون ملک علاج کے لیے جانا چاہتے ہیں، بدقسمتی سے بیرون ملک علاج کے حوالے سے ماضی کا تجربہ اچھا نہیں رہا۔

یہ بھی پڑھیں: جعلی بینک اکاؤنٹس کیسز، آصف زرداری سمیت 13 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ جاری

اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں دو سال قبل سپریم کورٹ کے حکم پر گرفتار کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ سال 2015 کے جعلی اکاؤنٹس اور فرضی لین دین کے مقدمے کے حوالے سے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری، ان کی بہن فریال تالپور اور بڑے بڑے کاروباری شراکت داروں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

اس سلسلے میں ایف آئی اے نے ابتدائی طور پر معروف بینکر حسین لوائی کو گرفتار کیا تھا، جس کے بعد دو سال قبل اگست میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں ہی اومنی گروپ کے چیئرمین انور مجید اور ان کے بیٹے عبدالغنی مجید کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔

7 ستمبر 2018 کو سپریم کورٹ نے سابق صدر مملکت اور ان کی بہن کی جانب سے مبینہ طور پر جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کیے جانے کے مقدمے کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی تھی۔


متعلقہ خبریں