کراچی:وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بجلی کے شدید بحران کے حل کے لیے ایک روزہ دورے پر آج کراچی پہنچیں گے۔
گورنر ہاؤس سندھ میں منعقدہ کابینہ کی توانائی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت وزیراعظم کریں گے ۔
اجلاس میں گورنر سندھ محمد زبیر،وزیراعلی پنجاب شہباز شریف، وفاقی وزیر اویس خان لغاری اورمشیر خزانہ مفتاح اسماعیل سمیت دیگر شریک ہوں گے۔
وفاقی کابینہ کی توانائی کمیٹی کو کے الیکٹرک کے سی ای او طیب ترین اورسوئی سدرن گیس کمپنی کے ایم ڈی امین راجپوت بریفنگ دیں گے۔
کراچی میں بجلی کے بحران کی ایک بڑی وجہ کے الیکٹرک اورایس ایس جی کے درمیان تنازعہ بتایاجاتا ہے۔
کے الیکٹرک کا الزام ہے کہ ایس ایس جی اس کو مطلوبہ مقدار میں گیس فراہم نہیں کررہا ہے جس کی وجہ سے بجلی کی پیداوار متاثر ہورہی ہے۔
ایس ایس جی کا مؤقف ہے کہ وہ کے الیکٹرک کے نادہندہ ہونے کے باوجود گیس کی فراہمی کو عوام کے مفاد میں یقینی بنارہی ہے۔
کراچی میں بجلی کی طویل غیراعلانیہ اورتکنیکی خرابی کے نام پر کی جانے والی لوڈشیڈنگ نے عوام الناس کی زندگی اجیرن کردی ہے۔
بجلی کی طویل بندش سے شہر قائد کو پانی کی فراہمی بھی متاثر ہورہی ہے اور گرمی کی شدت نے اس میں مزید اضافہ کردیا ہے۔
گزشتہ دنوں وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ نے سیاسی جماعتوں سے کہا تھا کہ بجلی بحران پر وہ ان کے ساتھ ہیں ۔
سید مراد علی شاہ نے تمام سیاسی جماعتوں کودعوت دی تھی کہ اگر وہ بجلی بحران پراحتجاج کرنا چاہتی ہیں تو ان کے ساتھ اسلام آبد چل کر دھرنا دیں۔
وفاقی کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف خصوصی طور پر شرکت کریں گے۔
وزیراعلی پنجاب پارٹی صدر بننے کے بعد کراچی میں دو دن سے مقیم ہیں اور بھرپور سیاسی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
شہباز شریف نے سیاسی جماعتوں سے ملاقات کرنے کےعلاوہ شہر کے مختلف علاقوں کے دورے بھی کیے جس میں شہریوں نے بطور خاص بجلی اور پانی بحران کی جانب ان کی توجہ مبذول کرائی۔
پروگرام کے تحت وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سی پیک پر منعقدہ سیمینار میں بھی شرکت کریں گے۔