لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
نیب اعلامیہ کے مطابق مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کو ذاتی حیثیت میں مؤقف لینے کے لیے طلب کیا گیا تھا لیکن نیب عمارت پر پتھراؤ کیا گیا اور عملے کو زخمی کیا گیا۔ پہلی مرتبہ قومی ادارے کے ساتھ اس نوعیت کا برتاؤ َکیا گیا ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ مسلم لیگ ن کے عہدیداروں کی جانب سے قانونی کارروائی میں مداخلت کی گئی ہے اس لیے نیب نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نیب اعلامیہ میں کہا گیا کہ آج منظم انداز میں غنڈہ گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پتھراؤ کیا گیا۔ ن لیگی رہنماؤں اور کارکنوں نے کار سرکار میں مداخلت کی ہے نیب ایک قومی ادارہ ہے جس کی تمام تر وابستگیاں ملک و قوم کے ساتھ ہیں۔
مسلم لیگ ن کی مرکزی صدر مریم نواز کی پیشی کے موقع پر نیب دفتر کے باہر ہنگائی آرائی ہوئی تھی۔
پولیس کے مطابق نیب آفس کے باہر لیگی کارکنوں کے پتھراؤ سے 3 اہلکار زخمی ہوئے۔ پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے 10 کارکنوں کو حراست میں لے کر مختلف تھانوں منتقل کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں نیب آفس کے باہر ہنگامہ آرائی، مریم نواز کی پیشی منسوخ
نیب آفس کے اطراف ایک کلو میٹر کے علاقے کو سیل کر دیا گیا تھا اور پولیس کی مزید نفری بھی طلب کی گئی۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق ن لیگ کے کارکنوں کا نیب آفس کے باہر سیکیورٹی اہلکاروں سے جھگڑا ہوا اور پولیس کی جانب سے لیگی کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی گئی۔
ن لیگ کی قیادت میں سے محمد زبیر اور رانا ثنا اللہ بھی موقع پر موجود تھے اور کارکنان کو روکتے رہے لیکن کسی نے ان کی بات نہیں مانی۔
پتھراؤ کی زد میں آکر ہم نیوز کا ایک کیمرہ مین بھی زخمی ہوا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ن لیگ کے پندرہ سے20 کارکنان نے نیب آفس میں داخل ہونے کی کوشش کی جن کو پولیس نے روکا۔