کراچی میں لوڈشیڈنگ جاری، شہری سخت پریشان


کراچی: شہر قائد میں اب بھی 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری ہے جس نے شہریوں کو اذیت میں مبتلا کر دیا۔

کراچی میں بجلی کا بحران تاحال جاری ہے اور کے الیکٹرک بجلی بحران پر قابو پانے میں ناکام نظر آ رہی ہے۔

کراچی میں بجلی کی طلب اور رسد میں اب بھی 400 میگاواٹ کا فرق موجود ہے۔ شہر میں بجلی کی طلب 3 ہزار میگا واٹ ہے جبکہ کے الیکٹرک شہر کو 2 ہزار 6 سو میگا واٹ بجلی فراہم کر رہی ہے۔

لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں 6 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ لائن لاسز والے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 10 گھنٹے ہے۔

نارتھ کراچی، اورنگی ٹاؤن، نیو کراچی، خدا کی بستی، ملیر، نیو گولیما ر، گارڈن  اور لیاری کے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی نے کراچی میں لوڈشیڈنگ پر رپورٹ جمع کرا دی ہے، جس کی سفارشات کی روشنی میں کے الیکٹرک کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں جہاں بجلی کی چوری وہاں لوڈشیڈنگ، کے الیکٹرک

نیپراکی جانب سے کے الیکٹرک کوشوکازنوٹس جاری کیا گیا ہے۔

نیپرا کی تحقیقاتی کمیٹی کے رپورٹ کے مطابق بجلی بحران کی وجہ ایندھن کی کمی قرار دینا غلط ہے۔  کے الیکٹرک نے بجلی کی پیداوار کیلئے سرمایہ کاری نہیں کی۔ کے الیکٹرک نے سوئی سدرن سے معاملات طے نہیں کیے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کے الیکٹرک کی جانب سے کی جانے والی زائد بلنگ کے آڈٹ  کا مطالبہ کیا تھا۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے اپنے پرنسپل سیکریٹری کے ذریعے چیئرمین نیپرا کو لکھے گئے خط  میں کہا تھا کہ عام آدمی کے لیے کے الیکٹرک کا بل ایک ڈراؤنا خواب بن گیا ہے۔

خط میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پرشہری کے الیٹرک سے متعلق مختلف امورپرشکایت کررہے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق خط میں تحریر کیا گیا تھا کہ سب سے زیادہ شکایات زائد بلنگ کی مد میں ہے۔


متعلقہ خبریں