’ آج بھی اس بیان پر قائم ہوں کہ 262 پائلٹس کی ڈگریاں مشکوک تھیں‘



اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور نے کہا ہے کہ آج بھی اس بیان پر قائم ہوں کہ 262 پائلٹس کی ڈگریاں مشکوک تھیں۔

ہم نیوز کے پروگرام ’ بڑی بات‘ میں میزبان عادل شاہ زیب کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انکوائری بورڈ نے مجھے جو نمبرز دیئے وہی میں نے ایوان اور کابینہ میں پیش کیے، 161 لوگوں کو شوکاز نوٹسز جاری ہوئے، 262 میں سے 28 پائلٹس کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جعلی ڈگریوں سے متعلق جو نمبر انکوائری رپورٹ میں  تھے وہی سپریم کورٹ میں بھی دیئے ہیں۔

وزیر ہوا بازی نے کہا کہ سول ایوی ایشن کےلائسنس ٹھیک تھے ان کو حاصل کرنے کا طریقہ ٹھیک نہیں تھا، اگرجعلی لائسنس بنےہیں تواس کا ذمہ دار سول ایوی ایشن ہی ہے۔

پی ٹی آئی حکومت غلط چیزوں کو ٹھیک کرنے کیلئے آئی ہے، غلام سرور

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بیوروکریسی میں بھی موجود گندگی کی صفائی کا مینڈیٹ لیا ہوا ہے، افسر شاہی کو بھی اپنے اثاثے ڈیکلیئر کرنےچاہیے وہ مقدس گائے نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو معاون خصوصی اور مشیروں کے اثاثے ڈیکلیئر کرنے پر سراہنا چاہیے، اگر دہری شہریت والے کابینہ میں بیٹھ سکتے ہیں تو منتخب اراکین شہریت والے کیوں نہیں وہاں ہو سکتے۔


متعلقہ خبریں