وزیراعظم کے معاونین خصوصی اور مشیروں نے اثاثے پبلک کردیے


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے معاونین خصوصی اور مشیروں نے اپنے اثاثے پبلک کردیے ہیں۔

جاری تفصیلات کے مطابق مشیر تجارت عبدالرزاق داوَد کے اثاثوں کی مالیت ایک ارب 75کروڑ 68لاکھ سے زائد ہے۔ مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کے اثاثوں کی مالیت 29کروڑ70لاکھ ہے۔

وزیراعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کے اثاثوں کی ملکیت ایک کروڑ40لاکھ 48ہزار روپے ہے۔

جاری تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ اور احساس پروگرام کی چیئرپرسن ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے اکاوَنٹ میں 6لاکھ 47ہزار853روپے ہیں۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی شہبازگل کے مجموعی اثاثے 11کروڑ سے زائد ہیں۔ شہبازگل امریکا کے گرین کارڈ ہولڈر ہیں۔

مزید پڑھیں: عدالت کا لیگی رہنما حنیف عباسی اور انکے اہلخانہ کے اثاثے بحال کرنے کا حکم

وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کے اثاثے 5کروڑ روپے سے زائد ہیں۔

وزیراعظم کے 15 معاون خصوصی میں سے 6 کی دہری شہریت ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے ترجمان ندیم افضل چن کینیڈین شہری اور ندیم بابر امریکی شہری ہیں۔ ذوالفقارعلی بخاری برطانوی شہری اور شہزادہ سید قاسم امریکی شہری ہیں۔

جاری تفصیلات کے مطابق زلفی بخاری کے پاس پاکستان میں کوئی اثاثہ نہیں ہے، لندن میں اربوں روپے کے اثاثے ہیں۔

خیال رہے کہ 28 مئی کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراطلاعات ونشریات شبلی فراز نے کہا تھا کہ وزیراعظم نے اپنے معاونین خصوصی کو 15 روز میں اثاثے ظاہرکرنےکی ہدایت کی ہے۔

یاد رہے کہ 20 مئی کو ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور نے وزیراعظم کے معاونین خصوصی سے اپنے اثاثے ڈکلیئر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ہم نیوز کے پروگرام ’’بڑی بات‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کابینہ میں ایسے لوگ بیٹھے ہیں، جنہیں وہ بھی نہیں جانتے۔

غلام سرور نے بتایا تھا کہ کابینہ کے کچھ ارکان کی دہری شہریت رکھتے ہیں، وہ کہاں سے آئے ہیں، کسی کو پتہ نہیں۔ ایسے لوگوں کو اپنا بیک گراؤنڈ اور اثاثے ظاہر کرنے چاہیے۔

وزیر کا کہنا تھا کہ ایسے لوگوں کے آمدن کے ذرائع بھی سامنے آنے چاہیے ۔ ماضی میں بھی لوگ بیگ اٹھا کر کابینہ میں آئے اور بیگ اٹھا کر واپس چلے گئے تھے۔

غلام سرور نے کہا تھا کہ پارٹی ممبرز کے اثاثے ڈکلیئر ہیں اور اصولاََ تمام معاونین خصوصی کو بھی ایسا ہی کرنا چاہیے ورنہ کابینہ پر انگلیاں اٹھتی ہیں۔

وزیر کا کہنا تھا کہ ہم نے ووٹ کیلئے عوام کے پاس جانا ہوتا اور حساب دینا پڑتا ہے۔کوئی بھی مقدس گائے نہیں، سب کا  حساب کیاب ہونا چاہیے۔


متعلقہ خبریں