قومی اسمبلی اجلاس: مراد سعید کی تقریر کے دوران پھر ہنگامہ


اسلام آباد: قومی اسمبلی  میں وفاقی وزیر برائے موصلات مراد سعید کے خطاب کے دوران پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے ارکان نے شدید ہنگامہ کھڑا کردیا۔

ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیرصدارت ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مراد سعید نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ سندھ حکومت کی ہو یا علی زیدی کی، دونوں میں جو الزامات ہیں وہ درست ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کو گہرائی سے کسی نے نہیں دیکھا کہ اتنے قتل کیوں ہوئے؟ عزیر بلوچ کے اعترافی بیان کے مطابق بھتہ کی رقم آصف زرداری کی بہن فریال تالپور کو ملتی تھی ۔ لیاری اور دیگر علاقوں میں قتل و غارت گری میں عزیر بلوچ کو پیپلزپارٹی کی قیادت کی سرپرستی حاصل تھی۔

مراد سعید کی تقریر پر پیپلزپارٹی ارکان نے احتجاجاً اسمبلی سے واک آوٹ کیا۔  واک آوٹ سے پہلے پیپلز پارٹی کی شازیہ سومرو نے مراد سعید کو ہیڈ فون دے مارا لیکن ہیڈ فون مراد سعید کو نہیں لگا۔

اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے رکن اسلم خان کی گفتگو پر پیپلز پارٹی کی خواتین ارکان برہم ہو گئیں۔ پیپلز پارٹی کی خواتین ارکان نے اسپیکر ڈائس کے سامنے احتجاج کیا۔

مزید پڑھیں: قومی اسمبلی نے 5 کھرب 44 ارب روپے کی ضمنی گرانٹس کی منظوری دے دی

ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے کہا کہ خواتین چاہے حکومت سے ہوں یا اپوزیشن سے وہ قابل احترام ہیں۔ ڈپٹی اسپیکر نے اسلم خان کو خواتین ارکان سے معذرت کرنے کی ہدایت کی، جس پر اسلم خان نے کہا کہ انہوں نے کسی کو بھی براہ راست نشانہ نہیں بنایا نہ ہی کسی کا نام پکارا ہے۔

اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ ایوان میں یہ تاثر دیا جا رہا ہے ہم نے کے الیکٹرک کی نجکاری کی۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ کراچی میں لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر جلد قابو پا لیں گے۔ کراچی میں بجلی کی ضرورت بڑھتی رہی لیکن ماضی میں حکومتوں نے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ کراچی ہمارا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سنتے تھے کہ دس ہزار میگا واٹ سسٹم میں شامل کردیا گیا ہے، آج اس کی قیمت عوام ادا کررہے ہیں۔ کے الیکٹرک کی نجکاری پی ٹی آئی دور میں نہیں ہوئی۔ کراچی ہمارا ہے، لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر جلد قابو پا لیں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ماضی میں ایک وزیر نے ایوان میں کھڑے ہوکر کہا کراچی کا مسئلہ میرا نہیں ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے وفاقی وزیر اسد عمر کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایوان میں سوال گندم اور جواب چنا دیا جا رہا ہے، یہ فقرے چار، چھ مہینے چلتے ہیں مگرآپ کی حکومت کو 2 سال ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سب کچھ پچھلی حکومتوں پرڈال دیں، یہ کہاں کی منطق ہے، ایسا لگتا ہے جان بوجھ کر وزیراعظم کی توہین کرائی جاتی ہے۔

راجہ پرویزاشرف نے کہا کہ اسدعمر اورعمرایوب کا بڑا احترام ہے مگرسوال کا جواب ٹودی پوائنٹ ہوناچاہیے۔ سیاسی قیادت کی توہین کی اجازت نہیں دیں گے۔

شاہدہ رحمانی کی جانب سے کورم کی نشاندہی پر قومی اسمبلی کا اجلاس جمعہ صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔


متعلقہ خبریں