پشاور:پاکستان تحریک انصاف سے شوکاز نوٹس ملنے والے اراکین اسمبلی نے چیئرمین سے پارٹی میں موجود کرپٹ عناصر کو نکالنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
ہارس ٹریڈنگ میں ملوث قرار دیئے جانے والے پارٹی اراکین نے اپنے اوپر عائد الزامات کو بے بنیاد اور سیاسی پوائنٹ اسکورنگ قرار دیا ہے۔
چیئرمین عمران خان نے گزشتہ روزپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہارس ٹریڈنگ میں ملوث اراکین اسمبلی کوشوکاز نوٹسز جاری کئے گئے ہیں۔
پی ٹی آئی کی جانب سے الزامات کا سامنا کرنے والے اراکین اسمبلی نے مؤقف اپنایا ہے کہ کسی ثبوت کے بغیر پریس کانفرنس میں ہماری کردار کشی کی گئی۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ عمران خان پارٹی میں موجود کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی نہیں کررہے ہیں۔
عمران خان کی ہدایت پر پارٹی کی جانب سے ہارس ٹریڈنگ میں ملوث مبینہ اراکین اسمبلی کو شوکاز نوٹسز جاری کئے گئے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے اعلان کیا ہے کہ اگر شوکاز نوٹس پرمتعلقہ اراکین نے مطمئن نہ کیا تو انہیں پارٹی سے نکال دیا جائے گا۔
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ نے ملوث اراکین اسمبلی کے نام قومی احتساب بیورو کو بھی بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے نرگس علی،دینا ناز،نگینہ خان،فوزیہ بی بی ،نسیم حیات،سردار ادریس، عبید مایار اور زاہد درانی سے ہارس ٹریڈنگ کے حوالے سے جواب طلبی کی گئی ہے۔
عبدالحق،قربان خان،امجد آفریدی،عارف یوسف،جاوید نسیم،یاسین خلیل،فیصل زمان،سمیع علی زئی،میراج ہمایوں، خاتون بی بی،بابر سلیم اور وجیہ الزمان کو بھی پی ٹی آئی نے شوکاز نوٹسز بھیجے ہیں۔