باپ پارٹی کا بجٹ کی منظوری میں حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ


کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی نے بجٹ کی منظوری میں وفاقی حکومت کا مکمل ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے بجٹ اجلاس سے قبل حکومتی اور اتحادی رہنماوَں کو عشائیہ دینے کے فیصلے کے بعد بلوچستان عوامی پارٹی نے عشائیے میں بھی شرکت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹرز اور اراکین اسمبلی عشائیے میں شرکت کریں گے۔

ذرائع کے مطابق اس سے قبل بلوچستان عوامی پارٹی نے وزیراعظم سے ملاقات میں چند تحفظات کا اظہار کیا تھا۔  باپ پارٹی نے ایک مزید وزارت نہ ملنے پر بھی وزیراعظم کو تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے وفاق کی پاکستان تحریک انصاف سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے کہا تھا کہ میں آج ایوان میں پی ٹی آئی حکومت سے علیحدگی کا اعلان کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم ایوان میں موجود رہیں گے اور اپنی بات کرتے رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں سندھ میں بھاشن کے علاوہ راشن دیا ہے؟ مراد سعید کا استفسار

اختر مینگل کا کہنا تھا کہ حکمران جماعت نے ہمارے ساتھ بلوچستان کی ترقی کے حوالے سے معاہدہ کیا تھا۔ کیا ان معاہدوں پر عملدرآمد کیا گیا؟ اس معاہدے پر شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین اور یار محمد رند کے دستخط ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم کوئی کالونی نہیں ہیں ہمیں اس ملک کا شہری سمجھا جائے۔ ہم نے دو سال انتظار کیا لیکن ابھی بھی وقت مانگا جارہا ہے۔

اختر مینگل  کا کہنا تھا کہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے اور ہم نے اسے سیاسی طریقے سے حل کرنے کی کوشش کی ہے۔ ہمارے نکات سے بلوچستان کے مسائل حل نہیں ہونے تھے لیکن ہمیں ساتھ لے کر تو چلا جائے۔


متعلقہ خبریں