این سی او سی اجلاس: کورونا ٹیسٹنگ کے موجودہ طریقہ کار کا تفصیلی جائزہ لیا گیا


کراچی: وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت ہونے والے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) اجلاس میں کورونا ٹیسٹنگ، اسمارٹ لاک ڈاؤن اور حفاظتی تدابیر کے موجودہ پیٹرن کا تفصیلی جائزہ لیا لیا گیا۔

تمام صوبوں کے چیف سیکریٹریز اور ہیلتھ سیکریٹری نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں 21 جون کو ٹیسٹنگ اور گزشتہ 24 گھنٹوں کی ٹیسٹنگ کا جائزہ لیا گیا۔

این سی او سی اجلاس کو بتایا گیا کہ سندھ اور پنجاب میں ٹیسٹوں میں کمی دیکھنے کو ملی۔ صوبوں سے 21 جون کے بعد سے اب تک روزانہ ٹیسٹنگ میں کمی کی وجوہات دریافت کی گئیں۔

سیکریٹری ہیلتھ سندھ  نے این سی او سی اجلاس کو بتایا کہ چند انتظامی وجوہات کی بنیاد پرٹیسٹنگ میں کمی آئی ہے۔ اگلے 2 سے 3 روز میں مسئلہ کو حل کر لیا جائے گا۔ ٹیسٹنگ نمبرز میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔

مزید پڑھیں: این سی او سی کا ملک بھر میں آکسیجن بیڈز بڑھانےکا فیصلہ

اجلاس کو صوبوں نے بریفنگ دی کہ لوگوں کی جانب سے ٹیسٹنگ کی ڈیمانڈ میں کمی آئی ہے۔ لوگ گھروں میں آئسولیشن کو ترجیح دے رہے ہیں۔ علامات ظاہر ہونے والوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔

این سی او سی کو بریفنگ دی گئی کہ 14جون سے ملک بھر میں 20 شہروں میں 542 مقامات پر لاک ڈاؤن کے باعث نقل وحرکت محدود ہے۔ عوام کے رویے میں بڑی حد تک مثبت تبدیلی آئی ہے۔ لوگ احتیاطی تدابیر پر عمل کر رہے ہیں۔

این سی او سی کو بتایا گیا کہ عدالتوں میں حفاظتی تدابیر کا سب سے زیادہ خیال رکھا گیا۔ یہ تناسب سب جگہوں سے زائد ہے۔ مارکیٹس اور شاپنگ مالزمیں حفاظتی تدابیر پر عمل درآمد کے لیے مزید کوششیں کرنا ہوں گی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ اسپتالوں اور آئسولیشن سنٹرز میں حفاظتی تدابیر پر عمل درآمد سب سے زیادہ رہا۔ ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ایس او پیز پر عمل درآمد کم رہا۔

اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسد عمر نے تمام صوبوں اور فیلڈ اسٹاف کی دن رات محنت کو سراہا اور کہا کہ ہمیں حفاظتی تدابیر پر فیس ماسک اور سماجی فاصلوں پر عمل کرانا ہو گا۔ کورونا وائرس پر اسی طرح قابو پایا جا سکتا ہے۔ جہاں جہاں صوبوں کو اضافی مدد کی ضرورت ہو وہاں ہر ممکن مدد کی جائے گی۔


متعلقہ خبریں