اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما اور رکن قومی اسملبی نفیسہ شاہ نے وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ہائیر ایجوکیشن کے ساتھ بہت زیادہ زیادتی کی گئی ہے۔
بجٹ میں عوام پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا گیا، عبدالحفیظ شیخ
ہم نیوز کے مطابق انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے پیش کردہ بجٹ میں 450 ارب روپے کا ان ڈائریکٹ ٹیکس لگایا ہے۔
نفیسہ شاہ نے ارباب اقتدار کو مخاطب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کیا حکومت نے موجودہ صورتحال سے زیادہ متاثر طبقے کے لیے بھی بجٹ میں کچھ رکھا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ عالمی بینک نے خود بتایا ہے کہ مارچ میں پاکستان جنوبی ایشیا کا مہنگا ترین ملک تھا۔
بلاول، بجٹ مسترد کردیا: اپوزیشن کی اے پی سی بلانے کا اعلان
سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی صاحبزادی نفیسہ شاہ نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے دور میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جاتا تھا لیکن موجودہ حکومت نے تو مزدور طبقے کو بھی نظر انداز کردیا ہے۔
پی پی کی رکن قومی اسملبی نفیسہ شاہ نے دعویٰ کیا کہ موجودہ حکومت کے پیش کردہ بجٹ سے کوئی بھی طبقہ خوش نہیں ہے۔ انہوں نے پیش کردہ بجٹ کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی بجٹ زراعت کے شعبے اور صنعتکاروں کے خلاف ہے۔
دشت صحافت کا وسیع تجربہ رکھنے والی نفیسہ شاہ نے کہا کہ وفاق کے پیش کردہ بجٹ میں کاروباری طبقے کے لیے بھی کچھ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے معاشی بحران کا سارا ملبہ کورونا وائرس پر ڈال دیا ہے۔
تعلیمی شعبے کیلیے بری خبر: جامعات فیسوں میں اضافہ کرینگی؟
ہم نیوز کے مطابق رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کے خلاف بھی حکومتی پالیسیاں ناکام دکھائی دے رہی ہیں۔