لاہور میں کورونا کیسز میں اضافے پر وزیر اعظم کا اظہار تشویش


لاہور:  وزیراعظم عمران خان نے صوبائی دارالحکومت لاہور میں بڑھٹے ہوئے کورونا کیسز پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ 

کورونا سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے ہدایت کی کہ لاہورسمیت پنجاب میں ایس او پیزکی خلاف ورزی پرسخت ایکشن لیا جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو ماسک، سماجی فاصلہ اور دیگراحتیاطی تدابیر پر ہرصورت عملدرآمد کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا کام  تنقید کرنا ہے، ہم گھبرانے والےنہیں ہیں۔ حکومت کو بہت سی مشکلات کا سامنا ہے۔ مشکلات کے باوجود حالات کنٹرول میں ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے صوبائی حکومت کی جانب سے پنجاب میں لاک ڈاؤن کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کورونا پر قابو پانے کے لیے ایس او پیز پر مکمل طور پر عملدرآمد کروایا جائے گا۔

وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاہور میں ٹاؤنز کی سطح پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کیا جائے گا۔ لاہور کے ریڈ زون علاقوں میں لاک ڈاون لگایا جائے گا۔

مزید پڑھیں: کورونا: وزیراعظم کا پنجاب میں سلیکٹڈ لاک ڈاون کا اعلان

اجلاس میں مارکیٹیوں کو بند کرنے کی تجویز پر بھی غور  کیا گیا۔ فیصلہ کیا گیا کہ مارکیٹیوں کو بند کرنے کے بجائے ایک اور وارننگ دینے پر اتفاق کیا گیا۔

اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، گورنرپنجاب چودھری محمد سرور اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

اس سے قبل لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے پنجاب میں سلیکٹڈ لاک ڈاون لگانے کا اعلان کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک میں کورونا تیزی سے پھیلنے کے باوجود ملک مکمل لاک ڈاون کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے۔ موجودہ حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے پنجاب میں سلیکٹد لاک ڈاون کریں گے اور ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد کرائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ امیر ترین ممالک بھی مکمل لاک ڈاون نہیں کررہے ہیں تو پاکستان کمزور معیشت کے ساتھ کیسے متحمل ہوسکتا ہے۔ مکمل لاک ڈاون کا کمزور طبقہ پر سارا بوجھ پڑتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ لوگ کورونا وئرس کو سنجیدہ نہیں لے رہے ہیں۔ مکمل لاک ڈاون نہیں کریں گے لیکن اب ہمیں سختی کرنی پڑے گی اور ٹارگیٹڈ لاک ڈاون کرنا پڑے گا۔


متعلقہ خبریں