اسلام آباد: قومی اسمبلی میں حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے اراکین نے آنے والا بجٹ اجلاس باہمی افہام و تفہیم اور خوشگوار انداز میں چلانے پر زور دیا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت اجلاس میں ارکان نے رحلت پانے والے رکن اسمبلی منیراورکزئی کو بھرپور انداز میں خراج تحسین پیش کیا اور ان کی روح کی ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس میں منیر اورکزئی کی طبیعت اچانک ناساز ہوگئی تھی اور انہیں ایمبولینس کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ منیر اورکزئی 2 جون کو انتقال کرگئے تھے اور ان کی تدفین مندوری لوئر کرم میں ادا کردی گئی تھی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ منیر اورکزئی کے ساتھ قریبی تعلقات تھے۔ منیراورکزئی جتنی بار اسمبلی میں آئےاچھی یادیں چھوڑگئے۔ انہوں نے ہمیشہ سابق فاٹا کےمسائل کواجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اسپیکرکو خط لکھا جس میں 5 مسئلے اٹھائے۔ ہر مسئلے پر حکومت کا پالیسی بیان سامنے آنا چاہیے۔ اپوزیشن سوال اٹھائے اورحکومت کا وزیرجواب دے تو بہترہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ مسائل پر طریقہ کارکے مطابق بحث کی جائے۔ چاہتے ہیں کہ ایوان بدنظمی اور ہنگامہ آرائی کا شکار نہ ہو۔ پرانی روایات کے مطابق ہاوَس کو چلایا جائے۔ عوام کوپیغام جانا چاہیے کہ موجودہ بحران میں ایوان قوم کی نمائندگی ہورہی ہے۔
اس پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ سوموار تک وہ اس حوالے سے ارکان اسمبلی کے ساتھ میٹنگ کریں گے۔
قومی اسمبلی میں آظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ کراچی طیارہ حادثے کا پوری قوم کو بہت دکھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ منیر اورکزئی صاحب بہت اچھے انسان تھے۔ کورونا وائرس بہت موذی مرض ہے جس کا مقابلہ کررہے ہیں۔ منیر اورکزئی نے ہمیشہ پاکستان کی سربلندی کے لیے سوچا۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ یہ اجلاس غیر معمولی حالات میں بلایا جارہا ہے، پورا ملک وبا کی زد میں ہے۔ اسپیکر صاحب آ پ کو آج یہاں سیٹ پر دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔ اس وقت ہم کورونا سے لڑ رہے ہیں، سب کواپنی سیٹ پر ہونا چاہیے۔ جو ہم نے ماحول بنا رکھا ہے یہ ہمارے لیے نقصان دہ ہوگا۔
مزید پڑھیں: رکن قومی اسمبلی منیر اورکزئی انتقال کرگئے
راجہ پرویز اشرف کے خطاب کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی بار بار ارکان کو اپنی سیٹوں پر بیٹھے، سماجی فاصلے کا خیال رکھنے اور آپس میں گفتگو نہ کرنے کا کہتے رہیں اور کہا کہ اگر کسی نے بات کرنی ہے تو وہ ایوان سے باہر جا کر بات کرے۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پی ایم ایل ن کے رہنما رانا ثنااللہ کو مخاطب کر کے کہا کہ آپ بہت نزدیک ہوگئے ہیں۔ اگر پروٹوکول کا خیال نہیں رکھا جائے گا تو اجلاس ملتوی کردوں گا۔
اسد قیصر نے کہا کہ میں اس تکلیف سے گزرا ہوں، مجھے اس کا احساس ہے، برائے مہربانی خیال رکھیں۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کہا کہ مرحوم منیراورکزئی سے دیرینہ رفاقت تھی،ان سے زیادہ رابطہ رہتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ 22 مئی کو طیارہ حادثے کا دلخراش واقعہ پیش آیا۔ طیارے حادثے میں شہید افراد کے لیے دعا کرتے ہیں۔ طیارہ حادثےمیں 97 افرادجاں بحق ہوئے۔ طیارے حادثے کے حقائق سے قوم اور پارلیمنٹ کو آگاہ کیا جائے گا۔
جمعیت علمائے اسلام ف کے رکن اسمبلی مولانا اسعد محمود نے کہا کہ منیراورکزئی نے ہمیشہ ہماری رہنمائی کی۔ اس وقت پوری دنیاکوروناوائرس سے لڑرہی ہے۔ منیراورکزئی کے ساتھ میں نے کافی عرصہ کام کیا۔
وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ منیر اورکزئی کےساتھ کام کرنے کی بہت اچھی یادیں ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس پیر سہ پہر 4 بجے تک ملتوی کردیا۔