اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی ایک حادثاتی وزیراعظم تھے، وہ قومی مجرم ہیں ان کو ایل این جی کیس میں جواب دینا ہو گا۔
ہم نیوز کے پروگرام ’ بڑی بات‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی کے دور حکومت میں 20 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی، انہیں اس کا حساب دینا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے ملک کے تمام اداروں میں اپنے لوگ بیٹھا کر تباہ کر دیئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر میں چور ہوں گا تو میرے نیچے سب چوری کریں گے، یہ جب بھی پکڑے جاتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ سیاسی انتقام ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ جب سے میں سینیٹر بنا ہوں میرا کاروبار صفر ہوگیا ہے مگر یہ لوگ سیاسی عہدوں کو اپنے ذاتی مفاد کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ اگر ہم سے ڈیل ہوئی ہوتی تو آج یہ لوگ عمران خان کو ہیرو کہہ رہے ہوتے، اب تک کسی کا احتساب مکمل نہ ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ پی ٹی آئی ناکام ہوگئی۔
عوامی شخص کی تفتیش بھی عوام کے سامنے ہونی چاہیے، شاہد خاقان عباسی
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے ملک کو تباہ کر دیا ہے، شہبازشریف پر کرپشن کے الزامات ہیں ان کو اب تک کوئی کلین چٹ نہیں ملی، ان کے خلاف ثبوت موجود ہے جلد ریفرنس دائر ہو گا۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ قانون سے اوپر ہیں ان کو جب بھی پکڑا جاتا ہے تو کہتے ہیں کہ سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے۔ ان سے پوچھا جائے کہ سیاست میں آنے سے پہلے کتنے اثاثے تھے، ہر چور کو معلوم ہوتا ہے کہ میں نے کیا چوری کی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت میں ملک تبدیل ہوسکتا ہے، ہمارے کچھ لوگوں پر بھی الزامات ہیں، حکومت سب مافیاز کے خلاف کارروائی کررہی ہے کسی کو نہیں چھوڑا جائےگا۔
شبلی فراز نے کہا کہ کارکردگی کی بنیاد پر ہمیں دوبارہ خیبر پختون خوا میں حکومت ملی،وزیراعظم عمران خان کی ہر چیز شفاف ہے، سپریم کورٹ نے ان کو صادق اور امین قرار دیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسٹیل ملز کے ملازمین گھر بیٹھ کر تنخواہیں لے رہے تھے اب نئے ملازمین لا کر اسی اسٹیل ملز کو چلا کر دکھائیں گے۔