لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف کی گرفتاری یقینی بنانے کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) نے حکمت عملی ترتیب دے لی ہے۔
شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے نیب ٹیم ایک مرتبہ پھر روانہ
ہم نیوز کو اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈی جی نیب کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کی گرفتاری کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کے مطابق ڈی جی نیب کو بتایا گیا کہ ن لیگی کارکنان نے ماڈل ٹاؤن میں کس طرح اور کس قسم کی مزاحمت کی؟
ڈی جی نیب کو اعلیٰ سطحی اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ سابق وزیراعلیٰ میاں شہباز شریف کی گرفتاری یقینی بنانے کے لیے نیب کی ٹیم ایک گھنٹے سے زائد عرصے تک ان کی رہائش گاہ پر موجود رہی لیکن اسے کامیابی نہیں ملی۔
شہباز شریف بھاگنے کے بجائے قانون کا سامنا کریں، شبلی فراز
ہم نیوز کے مطابق ڈی جی نیب کو دوران بریفنگ آگاہ کیا گیا کہ ن لیگ کے مرکزی صدر کی گرفتاری کے لیے ٹیم کل صبح لاہور ہائی کورٹ پہنچے گی۔
ذرائع نے اس ضمن میں دعویٰ کیا ہے کہ نیب کی کوشش ہو گی کہ میاں شہباز شریف کو سماعت سے قبل گرفتار کر لیا جائے۔
ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی ضمانت منظور نہ ہونے کی صورت میں بھی ان کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔
میاں شہباز شریف کی گرفتاری یقینی بنانے کے لیے نیب لاہور کی ٹیم آج ان ماڈل ٹاؤن میں واقع رہائش گاہ گئی تھی لیکن چونکہ وہ موجود نہیں تھے اس لیے گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
پنجاب اسمبلی: شہبازشریف کی رہائش گاہ پر چھاپے کے خلاف قرار داد
ذمہ دار ذرائع کے مطابق نیب کی تفتیشی ٹیم ایک مرتبہ پھر قائد حزب اختلاف کی گرفتاری یقینی بنانے کے لیے روانہ ہوئی ہے اور اس مرتبہ وہ جاتی امرا سمیت دیگر مقامات پر چھاپے بھی مارے گی۔