توہین عدالت کیس: نواز شریف کا بنچ کے سربراہ پر اعتراض


لاہور:سابق وزیراعظم نوازشریف نے عدلیہ مخالف تقاریر کے خلاف درخواستوں کی سماعت کیلئے بننے والے چوتھے بنچ کےسربراہ پراعتراض کر دیا۔

نواز شریف نے لاہور ہائی کورٹ میں عدلیہ مخلاف تقاریر پر توہین عدالت کی درخواستوں کی سماعت کے لئے قائم فل بنچ کے سربراہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی پراعتراض اپنے وکیل اے کے ڈوگر ایڈوکیٹ کے ذریعے جمع کرایا۔

درخواست گزار نے کہا کہ جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی نے نواز شریف کے وکیل کو سنے بغیر حکم نامے میں متنازعہ ریمارکس لکھے اور فاضل جج کے ریمارکس سے میرے موکل نواز شریف کے دل میں خوف پیدا ہوا۔

اے کے ڈوگرایڈوکیٹ نے اپنی درخواست میں لکھا ہے کہ بنچ میں جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی کی موجودگی سے نواز شریف کو انصاف کا حصول ممکن نظر نہیں آتا لہٰذا فاضل جج خود کو بنچ سے علیحدہ کریں۔

لاہورہائی کورٹ نے نواز شریف اور مریم نواز سمیت دیگر سیاسی شخصیات کے خلاف توہین عدالت کی درخواستوں پر سماعت کیلئے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں فل بینچ تشکیل دیا تھا۔

درخواستوں میں نواز شریف سمیت وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، اسحاق ڈار، خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق،مریم اورنگ زیب، طلال چوہدری، نہال ہاشمی، رانا ثنا اللہ، مائزہ حمید، آصف کرمانی، عابد شیر علی، محسن رانجھا، پرویز رشید اور خواجہ سعد رفیق کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کی استدعاء کی گئی ہے۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس یاور علی نے درخواستوں کی سماعت کےلیے فل بینچ تشکیل دیا تھا۔ یہ بینچ ایک رکن جسٹس شاہد حسن بلال کے ملتان تبادلے کے باعث 31 مارچ کو ٹوٹ گیا۔

چیف جسٹس نے درخواستوں کی سماعت کے لئے اس کے بعد جسٹس مظاہر اکبر نقوی کی سربراہی میں نیا فل بینچ تشکیل دیا جس میں جسٹس شاہد بلال کی جگہ جسٹس شاہد مبین کو شامل کیا گیا۔

2 اپریل کو جسٹس شاہد مبین نے ذاتی وجوہات کی بناء پر درخواستوں کی سماعت کرنے والے بنچ میں شمولیت سے معذرت کر لی اور بینچ دوسری بار ٹوٹ گیا۔

چیف جسٹس یاورعلی نے شاہد مبین کی جگہ جسٹس شاہد جمیل خان کو بینچ میں شامل کرکے نیا فل بینچ تشکیل دیا۔

بعد ازاں جسٹس شاہد جمیل خان نے بھی ذاتی وجوہات کی بناء پر درخواستوں کی سماعت سے معذرت کرلی اوربینچ تیسری مرتبہ تحلیل ہوگیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے جسٹس شاہد جمیل کی جگہ جسٹس مسعود جہانگیر کو شامل کرکے چوتھی مرتبہ فل بینچ تشکیل دیا۔

جسٹس مظاہر اکبر نقوی کی سربراہی میں جسٹس عاطر محمود اور جسٹس مسعود جہانگیر پر مشتمل تین رکنی بینچ نے درخواستوں کی سماعت شروع کردی۔

پیر کو مذکورہ درخواستوں کی سماعت سے پہلے نوازشریف کے وکیل نے بینچ کے سربراہ پر اعتراض جمع اٹھا دیا۔

بنچ تھوڑی دیر بعد توہین عدالت کی درخواستوں پر سماعت شروع کرے گی جس کے دوران نواز شریف کے درخواست پر بھی سماعت  ہوگی۔


متعلقہ خبریں