سندھ میں ٹائیگر فورس کا معاملہ، گورنر اور وزیر اعلٰی سندھ آمنے سامنے

فائل فوٹو


کراچی: سندھ میں ٹائیگر فورس کو متحرک کرنے کے معاملے پر گورنر سندھ اور وزیر اعلیٰ آمنے سامنے آ گئے۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ سندھ حکومت ٹائیگر فورس استعمال کرنے سے انکار کر رہی ہے جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سوال پوچھ لیا کہ یہ تو بتائیں کہ فورس آخر کام کیا کرے گی ؟

گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ ٹائیگر فورس بازاروں میں جا کر لوگوں کو اس بات پر آمادہ کرے گی کہ وہ کورونا سے متعلق بنائے گئے اصول و ضوابط پر عمل کریں۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کہتے ہیں کہ بازاروں میں اصول و ضوابط کے نفاذ کے لیے انتظامیہ کو کسی قسم کی سزا دینے کا اختیار نہیں ایسے میں ٹائیگر فورس کیا کام کرے گی۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت ٹائیگر فورس کے خلاف نہیں لیکن جو کام انتظامیہ کا ہے وہ کوئی اور کیسے کر سکتا ہے۔

دوسری جانب گورنر سندھ ڈیڑھ لاکھ رضا کاروں کو استعال نہ کرنے کو سندھ حکومت کی بد قسمتی قرار دے رہے ہیں۔

گزشتہ روز گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کو متحرک کرنے سے انکار کیا ہے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ٹائیگر فورس کو صوبے میں متحرک کرنے کی ذمہ داری وفاقی حکومت کی جانب سے انہیں دی گئی ہے۔

گورنرسندھ کا کہنا تھا کہ بڑی تعداد میں نوجوان ٹائیگر فورس میں رجسٹر ہوئے ہیں۔ ٹائیگر فورس کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں ہیں۔عوامی خدمت کے لیے ٹائیگر فورس کے اہلکاروں کی خدمات سے استفادہ کریں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے نوجوانان عثمان ڈار نے کہا تھا کہ بروز جمعرات یعنی آج سے ٹائیگر فورس سندھ میں بھی خدمات سرانجام دے گی۔

عثمان ڈار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک لاکھ 54 ہزار نوجوان قوم کی خدمت کر رہے ہیں۔ ٹائیگر فورس کی خدمات پر ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ ٹائیگر فورس نے حکومت کے ساتھ بہترین معاونت کی ہے جبکہ کل سے ٹائیگر فورس سندھ میں بھی خدمات سرانجام دے گی اور گورنر سندھ عمران اسماعیل ٹائیگر فورس کی رہنمائی کریں گے۔

معاون خصوصی نے کہا تھا کہ حیرت ہے ٹائیگر فورس کی خدمات پر سندھ حکومت کواعتراض کس بات پر تھا۔ سندھ حکومت نے ٹائیگر فورس کو اس لیے مسترد کیا کیونکہ یہ وفاق کا منصوبہ ہے۔ اچھا ہوتا سندھ حکومت ٹائیگر فورس کو بہترین کاموں میں مصروف عمل رکھتی۔

عثمان ڈار نے کہا تھا کہ ٹائیگر فورس نے ملک بھر میں ذخیرہ اندوزو ں کے خلاف بھی کام کیا۔

یہ بھی پڑھیں  ٹائیگر فورس کی عالمی سطح پر پذیرائی

30 مارچ کو وزیراعظم عمران خان نے کورونا کے خلاف ریلیف ٹائیگر فورس بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ جن علاقوں کو ہم لاک ڈاوَن کریں گے وہاں ٹائیگر فورس رضا کار کھانا پہنچائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایمان سب سے بڑی ہماری طاقت ہے جبکہ ہماری دوسری طاقت یہ ہے کہ پاکستان نوجوان آبادی پرمشتمل ہے۔


متعلقہ خبریں