امریکہ نے چین سے حساس لیبارٹریوں کے معائنے کا مطالبہ کر دیا

پاکستان اور بھارت کےدرمیان ایٹمی جنگ کا خطرہ امریکی مداخلت سے ٹلا، پومپیو کا دعویٰ

واشنگٹن: امریکہ نے چین سے حساس لیبارٹریوں کے معائنے کا مطالبہ کر دیا۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ چین میں حساس تجربہ گاہیں ابھی بھی کھلی ہیں اور ان پر کام ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے مواد کو محفوظ طریقے سے ہینڈل کیا جائے تاکہ حادثاتی طور پر پھیلنے سے بچا جاسکے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر نے چند روز قبل چین پر الزام لگایا تھا کہ مہلک وائرس ووہان کی تجربہ گاہ میں بنا اور وہیں سے لیک ہوا تاہم چین نے اس الزام کی سختی سے تردید کر دی تھی۔

گزشتہ روز امریکی ریاست میسوری نے کورنا وائرس کے معاملے پر لاپرواہی برتنے پر چین کی حکومت پر مقدمہ بھی دائر کر دیا ہے۔

ریاست میسوری نے الزام عائد کیا ہے کہ چینی حکومت کے عہدے دار عالمی وبائی مرض پھیلانے کے ذمہ دار ہیں۔

مقدمہ ریاست میسوری کے اعلی وکلا کے ذریعے وفاقی عدالت  میں دائر کیا گیا۔

ریاست میسوری کے اٹارنی جنرل ایرک شیمٹ نے عدالت میں ایک تحریری بیان کہا ہے چینی حکومت نے کورونا وائرس کے خطرات اور متعدی نوعیت کے بارے دنیا سے جھوٹ بولا۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ چینی حکومت ریاست میسوری کے امریکی شہریوں سمیت دنیا بھر میں ہونے والی بڑے پیمانے اموات، مصائب اور معاشی نقصان کی ذمہ دار ہے لہٰذا ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا: ٹرمپ نے نیویارک کو آفت زدہ قرار دے دیا

درخواست میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ چینی حکومت نے کورونا وائرس کے خطرات کے بارے جھوٹ بولا اور اس کے پھیلاؤ کو ظاہرکرنے کے لیے کافی کام نہیں کیا۔

اٹارنی جنرل کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ چین نے دینا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے آگاہی فراہم کرنے کے بجائے خاموشی اختیار کیے رکھی، چینی حکومت کو ان کے اعمال کے لیے جوابد ہ ہونا چاہیے۔

یاد رہے کورونا وائرس کے الزامات پر مشتمل چینی حکومت کے خلاف کسی امریکی عدالت میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا مقدمہ ہے۔


متعلقہ خبریں