اسلام آباد: وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک بھر میں جاری لاک ڈاؤن میں مزید توسیع کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی کے اجلاس میں ملک بھر جاری لاک ڈاؤن میں مزید توسیع کا حتمی فیصلہ کیا گیا ہے جس کا باضابطہ اعلان کل کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن جزوی ہو گا اور اس میں متعدد صنعتوں کو کھولنے کی بھی اجازت دی جائے گی۔
یاد رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن جاری ہے جس کی مدت کل 14 اپریل کو ختم ہورہی ہے۔
کورونا بندش: 15 اپریل کے بعد کی حکمت عملی پر کل فیصلہ ہوگا، اسدعمر
خیال رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب پاکستان میں 93 افراد جاں بحق اور 5 ہزار 374 متاثر ہو چکے ہیں جب کہ44کی حالت تشویشناک ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 336 نئے کیسز اور سات اموات رپورٹ ہوئی ہیں جب کہ مجموعی طور پرایک ہزار95مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔
کورونا وائرس کے سبب سندھ میں سب سے زیادہ30 اموات ہو چکی ہیں۔ پنجاب23، خیبرپختونخوا34، اسلام آباد1، بلوچستان2 اور گلگت بلتستان میں3 افراد کورونا کے سبب جاں بحق ہو چکے ہیں۔
پنجاب میں کورونا کےسب سے زیادہ2594مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔ سندھ میں ایک ہزار411،خیبرپختونخوا744 اوربلوچستان میں230 مریض رپورٹ ہو چکے ہیں۔ گلگت بلتستان224، اسلام آباد131اور آزاد کشمیرمیں40مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔
مجموعی طور پر 54 فیصد کیسز دیگر ممالک سے آئے اور 46 فیصد مقامی ہیں۔ کورونا کے اب تک ایک ہزار 28 مریض صحتیاب اور 91 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
ملک بھر میں اب تک 61 ہزار 801 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2805 نئے ٹیسٹ ہوئے۔
پاکستان کے 698 اسپتالوں میں قائم قرنطینہ مراکز مریضوں کا علاج جاری ہے اور اسپتالوں میں 11508 بیڈز کا بندوبست کیا گیا ہے۔
پاکستان میں کورونا کا پہلا کیس چھبیس فروری کو سامنے آیا تھا۔ پندرہ مارچ کو تعداد سو، بیس مارچ کو پانچ سو اور چوبیس مارچ کو ہزار تک پہنچ گئی تھی۔
چار اپریل تک تین ہزار شہریوں میںکورونا کی تشخیص ہوئی۔ سات اپریل کو مریضوں کی تعداد چار ہزار اور گیارہ اپریل کوکورونا مریضوں کی تعداد پانچ ہزار تک پہنچ گئی تھی۔
کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے لاہور شہر کے بارہ علاقے سیل ہیں جب کہ پشاورمیں پانچ مقامات کو چودہ روز کیلئے قرنطینہ قرار دیا گیا ہے۔