پشاور: پاکستان میں افغان شہریوں کو واپس بھیجنے کیلئے طورخم بارڈر کو یک طرفہ طور پر بحال کر دیا گیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق لاک ڈاؤن کے باعث پاکستان میں پھنسے افغان شہریوں کا افغانستان جانے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
طورخم بارڈر 9 اپریل تک کھلا رہے گا تاہم اس دوران افغانستان سے کسی کو پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔
پالیسی کے تحت یومیہ ایک ہزار افغان شہری افغانستان جانے کی اجازت ہے اور جزوی بحالی سے صرف افغان شہری مستفید ہوں گے۔
پاکستان نے افغانستان کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے محدود مدت کیلئے طورخم اور چمن بارڈر کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کے مطابق افغان حکومت کی خصوصی درخواست پر بارڈر کھولنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر پاک افغان بارڈر بند کیے گئے تھے۔ سیکیورٹی حکام کے مطابق سرحد پر ہر قسم کی دوطرفہ تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں جب کہ کسٹم ہاوس اور ایف آئی اے کے دفاتر بھی بند کر دیئے گئے تھے۔