کراچی: شہر قائد میں دودھ کی قیمت پر انتظامیہ اور دودھ فروشوں کے معاملات طے پانے کے بعد فی کلو دودھ کی قیمت 94 روپے مقرر کردی گئی ہے۔
کمشنر کراچی اعجاز احمد خان کا کہنا ہے کہ دودھ کی قمیت کا نوٹیفیکیشن تیار ہے، عدالت کی اجازت سے جاری کر دیا جائے گا۔
بدھ کو عدالت میں دودھ کی قیمت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ دودھ فروشوں کے ایک دھڑے کا مؤقف تھا کہ ہمیں 94 روپے فی کلو قیمت سے اتفاق نہیں۔
اس موقع پر عدالت نے کمشنر کراچی سے استفسار کیا کہ یہ قیمت کس قانون کے تحت بڑھائی گئی ہے؟ اعجاز احمد خان نے بتایا کہ وفاقی حکومت کا قانون موجود ہے جس کے تحت قیمت کا تعین کیا گیا ہے۔
دوران سماعت ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ صوبائی اور وفاقی قوانین موجود ہیں۔ جن کے تحت کمشنر کراچی نوٹیفیکیشن جاری کرسکتے ہیں۔
عدالت میں موجود دودھ فروشوں کے ایک دھڑے کے وکیل کا کہنا تھا کہ کمشنر کراچی کو دودھ کی قیمت کے تعین کا اختیار نہیں ہے۔
عدالت نے دودھ فروشوں کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ لوگوں کی کتنی ایسوسی ایشنز ہیں؟ نعیم الرحمن ایڈووکیٹ نے جواب میں بتایا کہ وہ کراچی دودھ ریٹیلر ایسوسی ایشن کی جانب سے پیش ہوئے ہیں۔
گوالوں یا دودھ فروشوں کے دوسرے دھڑے نے کمشنر کراچی کے مؤقف سے اتفاق کیا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ”یہاں تک پہنچ گئے یہ بڑی کامیابی ہے، آگے بڑھیں! شہریوں کو کتنی مشکلات کا سامنا ہے، اس کا بھی احساس کریں۔ مؤقف سن لیا، قیمت کا تعین ہونے دیں بعد میں کوئی مسئلہ ہو تو عدالت آجائیں۔”
دودھ کے معیار کو چیک کرنے کا حکم دیتے ہوئے عدالت کا کہنا تھا کہ فوڈ انسپکٹرز دودھ کا جائزہ لیں اور زائد نرخ پر فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
کمشنر کراچی کو ہدایت کی گئی کہ وہ دودھ کی مقرر کردہ قیمت پرعمل درآمد یقینی بنائیں۔ کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) فوڈ انسپکٹرز کی تعداد میں اضافے کے لیے اقدامات کرے۔
دودھ کی قیمتوں سے متعلق مقدمے کی سماعت جسٹس عقیل احمد عباسی اور جسٹس اشرف جہاں پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔
گزشتہ سماعت پر سندھ کی عدالت عالیہ نے معاملے کے تمام فریقین کو دودھ کی قیمت کا تعین کرنے کی ہدایت کی تھی۔