بلاول بھٹو پنجاب میں جگہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، رہنما مسلم لیگ ن



اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر جاوید عباسی نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کو نوازشریف کے باہر جانے پر این آر او کا بیان نہیں دینا چاہیئے تھا ہم اس سے متعلق آصف زرداری سے بات کریں گے۔

ہم نیوز کے پروگرام  پاکستان ٹونائٹ میں میزبان ثمرعباس سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف حکومت سے کوئی ریلیف لیکر نہیں گئے بلاول بھٹو لاہورمیں ہیں شاید پنجاب میں جگہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں جو ایسے بیانات دے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:عمران خان نے خود نواز شریف کو باہر بھیجا تھا اب منافقت کی جا رہی ہے، بلاول بھٹو

انہوں نے کہا کہ یہ وقت حزب اختلاف کے آپس میں لڑنے کا نہیں ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شبلی فراز نے سینیٹ میں ہوئے ہنگامے پر اعتراف کیا ہے کہ ایسا نہیں ہونا چاہیئے تھا۔ یہ ایک واقعہ ہے دوبارہ ایسا نہیں ہوگا۔

قائد ایوان سینیٹ نے کہا غلطی دونوں جانب سے ہوئی۔ سینیٹ میں پہلے کبھی ایسا واقعہ نہیں ہوا دوبارہ بھی نہیں ہوگا۔

پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے کا کہنا تھا سینیٹ میں ایک وفاقی وزیر ایک ممبر کو اکسا رہا تھا اس پر قائد ایوان سینیٹ کو دیکھنا چاہیئے۔

یاد رہے بلاول بھٹو نے آج لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان کو بدعنوانی ختم کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں، نواز شریف کو انہوں نے خود ہی این آر او دے کر باہر بھیجا تھا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت نواز شریف حکومت میں نہیں ہیں لہذا ن لیگ کی مخالفت کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے، ہم تمام اتحادیوں کےساتھ مل کرکام کرناچاہیں گے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اس وقت معیشت کا ایک ہی مقصد رکھا ہے اور وہ یہ ہے کہ آئی ایم ایف کو پیسہ کیسے واپس کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خود نواز شریف کو باہر بھیجا تھا اب منافقت کی جا رہی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ انہیں بدعنوانی ختم کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

بلاول نے کہا کہ ہر پاکستانی کا مسئلہ معیشت ہے، پیپلز پارٹی اس پی ٹی آئی ایم ایف معاہدے کو بے نقاب کرنے کے لیے کوشش کرتی رہے گی۔

مزید پڑھیں: ملک امپائر کی نہیں عوام کی مرضی سے چلتے ہیں، بلاول

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ کیا گیا معاہدہ پھاڑ دے اور دوبارہ ان سے مذاکرات کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا معاہدہ کیا جائے جو عوام دوست ہو اور ہماری خود مختاری اس سے متاثر نہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ سول سوسائٹی سے مل کر کام کیا ہے اور میری کوشش ہے اس رشتے کو دوبارہ جوڑ کر مل کر ملک کی ترقی کے لیے کام کریں۔

یہ بھی پڑھیں: نئے الیکشن، ان ہاؤس تبدیلی کیلئے تمام آپشن اختیار کرنے کو تیار ہیں،بلاول بھٹو

ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کو چھ ماہ تک غیرقانونی طور قید میں رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے ان کی صحت پر بہت برا اثر پڑا ہے تاہم ان کا علاج جاری ہے اور وہ جلد صحت یاب ہو کر ہمارے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔


متعلقہ خبریں