اسلام آباد: وفاقی دارلحکومت کے پمز اسپتال انتظامیہ نے چار دن قبل ہلاک ہونے والے بچے کی موت کا ذمہ دار والدین کو قرار دیا ہے۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر پمز ڈاکٹر انصر مسعود کے مطابق بچے کی ہلاکت کے معاملے پر تحقیقات کی گئی ہیں۔ ایک سالہ فیضان کو والدین نے اسپتال لانے میں دیر کردی۔ متعلقہ شعبے نے بچے کی جان بچانے کی پوری کوشش کی۔
اسلام آباد پیمز ہسپتال کی انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے ایک بچہ جان سے ہاتھ دو بیٹھا …
#PIMS #Islamabad pic.twitter.com/w4vRlfkeeh
— Islamabad ?? (@Islaamabad) January 9, 2020
ڈاکٹر انصر مسعود کے مطابق بچے کی ہلاکت کے بعد شعبے کے سرجن اور عملے سے پوچھ گچھ کی گئی۔ بچے کو جب اسپتال لایا گیا تو ہیموگلوبن کی مقدار دو گرام تھی۔ عمومی طور پر بچے میں ہیموگلوبن کی مقدار 14 سے 15 گرام ہوتی ہے۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر پمز کے مطابق خون کا بندوبست ہونے تک بچہ دم توڑ چکا تھا۔ ویڈیو کے ذریعے سوشل میڈیا پر گمرہ کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو میں والدین کی جانب سے دیا گیا موقف درست نہیں ہے۔
ڈاکٹر انصر مسعود نے کہا کہ بچے کی ہلاکت کے معاملے پر مزید تحقیقات کی ضرورت نہیں ہے۔