پاکستان سٹیزن پورٹل شکایات کے ازالے کا سب سے مؤثر ذریعہ بن گیا


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی جانب سے قائم کیا گیا پاکستان سٹیزن پورٹل ملک بھر میں شکایات کے ازالے کا سب سے موثر ذریعہ بن گیا۔

وزیراعظم آفس کے مطابق پاکستان سٹیزن پورٹل پر 91  فیصد سے زائد شکایات کا ازالہ کردیا گیا ہے۔ سٹیزن پورٹل پاکستان عوام کی آواز بن گیا ہے۔ زندگی کے ہرشعبے سے تعلق رکھنے والے لوگ پورٹل پررجسٹرڈ ہیں۔

وزیراعظم آفس سے جاری  تازہ اعدادو شمار کے مطابق 13 لاکھ 97 ہزار 537 لوگ پورٹل پر رجسٹرڈ ہیں، جن میں  48 ہزار 349 طلبہ، 34 ہزار 995 کاروباری افراد، 33  ہزار 277  انجیئنرز، 20 ہزار 25  سرکاری ملازم رجسٹرڈ۔

وزیراعظم آفس کے مطابق پورٹل پر 14 ہزار 437 اساتذہ، کارپوریٹ سیکٹر سے 14 ہزار 579، مسلح افواج سے 9 ہزار542 افراد رجسٹرڈ ہیں۔ اسی طرح 8 ہزار 816 ڈاکٹرز، 6  ہزار 841  سماجی کارکن، 46 ہزار 16 وکلا، 29 ہزار 90 سینیرسٹیزنز، 26 ہزار 15 سیاسی کارکن، 2 ہزار 309 صحافی اور 1 ہزار 695 این جی اوز میں کام کرنے والے رجسٹرڈ۔

وزیراعظم آفس کے مطابق پورٹل پر 16 لاکھ  53  ہزار 45 شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 15 لاکھ  52  ہزار 529 شکایات اندرون ملک سے موصول ہوئیں، جبکہ 94 ہزار 880 شکایات بیرون ملک سے موصول ہوئیں۔

وزیراعظم آفس کے مطابق  5 ہزار 636 شکایات غیر ملکیوں نے رجسٹرڈ کرائیں۔ سب سے زیادہ 7 لاکھ 26 ہزار 133 شکایات پنجاب سے موصول ہوئیں۔

پاکستان سٹیزن پورٹل پر پنجاب سے 6 لاکھ 86 ہزار 283 شکایات کا ازالہ کردیا گیا۔ وفاقی حکومت سے متعلق 5 لاکھ 64 ہزار 207 شکایات ملیں، جن میں سے 5 لاکھ 27 ہزار 79 شکایات کا ازالہ کیا گیا۔

اسی طرح خیبرپختونخوا سے 2 لاکھ ایک ہزار 177 شکایات میں سے 1 لاکھ 89 ہزار 225 حل ہوئیں۔ بلوچستان سے سب سے کم شکایات 15 ہزار 316 موصول ہوئیں، جن میں سے 12 ہزار 931 شکایات کا ازالہ کیا گیا۔

وزیراعظم آفس کے مطابق سندھ سے 1 لاکھ 37 ہزار 946 شکایات مصول ہوئیں، جن میں سے 86 ہزار 404 کا ازالہ کردیا گیا۔

پورٹل پر 11 ہزار 151 شکایات 2 ہزار 300 صحافیوں نے کرائیں، جن میں سے 10 ہزار 203 شکایات کا ازالہ کیا گیا۔

وزیراعظم آفس کا کہنا ہے کہ میونسپل سروسز کے خلاف 3 لاکھ 40 ہزار 339 شکایات موصول ہوئیں۔ توانائی کے شعبے سے متعلق 2 لاکھ 99 ہزار 701 شکایات موصول ہوئیں۔ تعلیمی شعبے سے متعلق 1 لاکھ 79 ہزار 4 شکایات موصول ہوئیں۔ انسانی حقوق سے متعلق 1 لاکھ 32 ہزار 161 شکایات ملیں۔

وزیراعظم آفس کے مطابق امن و عامہ  سے متعلق 1 لاکھ ایک ہزار 153 شکایات موصول ہوئیں۔ صحت کے شعبے سے متعلق 97 ہزار 764،مواصلات سے متعلق 60 ہزار 858 شکایات آئیں۔ ٹرانسپورٹ سے متعلق 60 ہزار 605، ترقیاتی کاموں سے متعلق 60 ہزار 496 شکایات موصول ہوئیں۔

اسی طرح لینڈ اینڈ ریونیو سے متعلق 60 ہزار 207، اوورسیز پاکستانیوں نے 52 ہزار 427 شکایات کیں۔ میڈیا سائبرکرائمز سے متعلق 47 ہزار 293، ایکسائزاینڈ ٹیکسیشن سے متعلق 28 ہزار 450 شکایات موصول ہوئیں۔ ماحولیات اورجنگلات سے متعلق 18 ہزار 400 شکایات موصول ہوئیں۔

وزیراعظم آفس کے مطابق سرمایہ کاری سے متعلق 18 ہزار 63، نادرا سے متعلق 16 ہزار 639 شکایات موصول ہوئیں۔ لائسنس اینڈ سرٹییفکٹ سے متعلق 14 ہزار 435 شکایات، زراعت سے متعلق 13 ہزار 867، امیگریشن اینڈ پاسپورٹ سے متعلق 11 ہزار 784 شکایات موصول ہوئیں۔

اسی طرح یوتھ افیئرز سے متعلق 11 ہزار 168، ایف بی آر سے متعلق 4 ہزار 624، ڈیزاسٹر ایمرجنسی سے متعلق 3 ہزار 194، تخفیف غربت اورسماجی بہبود کے محکمے سے متعلق 573، بینکنگ سے متعلق 414 اور ایس ای سی پی سے متعلق 277 شکایات موصول ہوئیں۔

وزیراعظم آفس کے مطابق ایم ڈی سوئی ناردرن گیس کمپنی نے سب سے زیادہ 93 ہزار 836 شکایات کاازالہ کیا گیا۔ سی ای او میپکو نے 38 ہزار 434، آئیسکوشکایات منیجر نے 27 616 شکایات کا ازالہ کیا۔ سی ای او پیسکو نے 22 ہزار 406، سی ای او فیسکو نے 21 ہزار 331 شکایات کا ازالہ کیا۔

وزیراعظم آفس کے مطابق چیئرمین پی ٹی اے 14 ہزار 250، سی ای او گیپکو نے 13 ہزار 311، سی ای او حیسکو نے 12 ہزار 17، گورنر اسٹیٹ بینک نے 11 ہزار 804 شکایات کا ازالہ کیا۔

اسی طرح سی  ای او سیپکو نے 10 ہزار 255 شکایات کا ازالہ کیا۔ سب سے زیادہ 4 ہزار 942 شکایات میونسپل کمشنر ڈی ایم سی کراچی ایسٹ کےخلاف آئیں۔ واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کراچی ایسٹ کے سپرنٹنڈنٹ انجینئر کےخلاف 3 ہزار 775 شکایات آئیں۔


متعلقہ خبریں