اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اور سابق وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کودوبارہ وفاقی کابینہ میں کیوں و کیسے شامل کیا گیا؟ اور انہیں ماضی کی نسبت اس مرتبہ وفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیار کی وزارت کیوں سونپی گئی؟ جیسے اہم ترین سوالات کے جوابات ہم نیوز نے معلوم کرلیے ہیں۔
اسد عمر کی وفاقی کابینہ میں پھر واپسی ، مخدوم خسرو بختیار کی وزارت لے اڑے
ہم نیوز کو اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ وفاقی وزارت منصوبہ بندی اسد عمر کے سپرد کیے جانے کی سب سے بڑی وجہ اس میں پڑوسی ملک چین کی دلچسپی ہے۔
ذرائع کے مطابق سی پیک کے تناظر میں چین کے حکام کی خواہش تھی کہ اس وزارت کا قلمدان پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر احسن اقبال کے بہترین متبادل کو تفویض کیا جائے۔
ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ چینی حکام نے اس سلسلے میں وزیراعظم عمران خان کو تجویز پیش کی تھی کہ وہ وفاقی وزارت منصوبہ بندی کے لیے کسی نہایت متحرک شخص کو منتخب کریں۔
اس ضمن میں ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ رکن قومی اسمبلی اسد عمر نے گزشتہ ماہ چین کا نجی دورہ کیا تھا۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ چین میں قیام کے دوران سابق وفاقی وزیر خزانہ کی چینی حکام کے ساتھ سی پیک کے تناظر میں متعدد اہم میٹنگیں بھی ہوئی تھیں۔
کابینہ میں شامل ہونے کے بارے میں بات چیت جاری ہے، اسد عمر
وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کچھ دیر قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر لکھا ہے کہ اسد عمر کو وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور اسپیشل انییشٹو بنانے کا فیصلہ ہوا ہے جب کہ مخدوم خسرو بختیار کو وفاقی وزیر پیٹرولیم بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ اس ضمن میں جلد ہی نوٹی فکیشن جاری کردیا جائے گا۔