رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم درانی کو نیب نے طلب کر لیا

Akram Durrani

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے اپوزیشن جماعتوں پر مشتمل رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم خان درانی کو کل طلب کرلیا ہے۔ سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو چوتھی مرتبہ طلب کیا گیا ہے۔

ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ اکرم خان درانی کو ہاؤسنگ فاونڈیشن کیس میں طلب کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعلی کے پی  اکرم خان درانی کے خلاف غیرقانونی بھرتیوں اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کے مقدمات ہیں۔

اکرم خان درانی کی نیب میں ایک اور پیشی ، نیا سوال نامہ تھما دیا گیا

غیر قانی بھرتی کیس میں دو سرکاری افسران گرفتار ہو چکے ہیں۔ گرفتار ہونے والوں میں مختار بخش اور عاطف ملک شامل ہیں۔ مختار بادشاہ پی ڈبلیو ڈی کے چیف ایڈمن آفیسر ہیں۔ سابق ویر اعلیٰ اکرم خان درانی 21 نومبر تک عبوری ضمانت پر ہیں۔

ہم نیوز نے نیب راولپنڈی کے ذمہ دار ذرائع سے بتایا ہے کہ  ملزمان نے بھرتیاں غیر قانونی طریقے سے کی گئی تھیں۔

آج بروز جمعرات اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم خان درانی کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ حکومت پر دباؤ بڑھایا جائے گا۔

شرکائے اجلاس کو بتایا گیا کہ آزادی مارچ کے شرکا کو موسم کی سختیوں سے نمٹنے اور بارش سے بچاؤ کے لیے ٹینٹ اور کھانے پینے کا سامان فراہم کیا جا رہا ہے۔

سیاسی قیادت کی گرفتاری ناجائز عمل ہے۔ مولانا فضل الرحمان کا دعویٰ

اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم خان درانی نے اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نوشہرہ سے مزید قافلے آرہے ہیں ان کے لیے بھی انتظامات کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ کے حوالے سے آئندہ دو دن میں مزید اہم فیصلے کیے جائیں گے۔

اکرم خان درانی کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں نیر بخاری، فرحت اللہ بابر، ایاز صادق، امیر مقام، اویس نورانی، شفیق پسروری، ہاشم بابر، سینیٹر طاہر بزنجو اور سینیٹر عثمان کاکڑ نے شرکت کی تھی۔


متعلقہ خبریں