فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی کو اسکروٹنی کمیٹی کا حصہ بننے کا موقع دیدیا گیا


اسلام آباد: غیر ملکی فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو اسکروٹنی کمیٹی کا حصہ بننے کے لیے ایک اور موقع دے دیا گیا ہے۔

غیرملکی فنڈنگ کے معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری کو مراسلہ جاری کردیا ہے جس میں وضاحت طلب کی گئی ہے کہ اسکروٹنی کمیٹی کا بائیکاٹ مستقل ہے یا عارضی؟

اسکروٹنی کمیٹی کا اجلاس 12 نومبر کو ہوگا۔

الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو اسکروٹنی کمیٹی کا حصہ بننے کے لیے ایک اور موقع فراہم کردیا ہے۔

مراسلے کے متن کے مطابق اگر بائیکاٹ مستقل ہے تو اسکروٹنی کمیٹی دستیاب ریکارڈ پر رپورٹ تیار کریگی اور کمیشن کو پیش کرے گی۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے وکلاء نے 23 اکتوبر کو غیرملکی فنڈنگ کی تحقیقات کرنے والے اسکروٹنی کمیٹی کا بائیکاٹ کردیا تھا۔

کمیشن نے اپنے تحریری فیصلے میں پی ٹی آئی کے وکیل ثقلین حیدر کی بطور ڈپٹی اٹارنی جنرل پیشی پر اعتراض کیا تھا۔

فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ ثقلین حیدر بطور ڈپٹی اٹارنی جنرل سیاسی جماعت کا کیس لڑنے کا حق نہیں رکھتے، پارٹی فنڈنگ کیس میں ریاست اہم فریق، ریاست اور پارٹی کا وکیل ایک کیسے ہوسکتا ہے۔

الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ پارٹی فنڈنگ کیس قانونی طریقہ کار کی بد ترین مثال ہے۔

فیصلے کے مطابق تحریک انصاف نے اکبر ایس بابر کا نام استعمال کرکے معاملہ تاخیر کا شکار کیا۔

الیکشن کمیشن کا مزید کہنا تھا کہ اکبر ایس بابر نے شواہد دینے ہیں، اسکروٹنی کمیٹی کو کارروائی سے کیسے باہر کیا جاسکتا ہے۔


متعلقہ خبریں