ریاض: سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے خواتین پر محرم مرد کے ساتھ جج کرنے کی شرط ختم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی حکومت آج کل ویزہ پالیسی پر نظر ثانی کر رہی ہے، خواتین کو فی الحال مرد محرم کے ساتھ عمرہ و حج کرنے کی اجازت ہے۔
اس کے علاوہ 45 سال سے زائد عمر کی خواتین کو گروپ کی صورت میں محرم کے بغیر بھی عمرہ و جج کرنے کی اجازت ہے۔
گروپ کی صورت میں عمرہ و حج پر جانے والی خواتین کی لازمی ہے کہ وہ اپنے کی محرم کی طرف سے این او سی جمع کرائیں۔
عرب نیوز کو حکومتی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزارت حج و عمرہ اس امر پر غور کر رہی کہ سیاحوں کو سیاحتی ویزہ کے ساتھ عمرہ کرنے کی بھی اجازت دی جائے جس سے خواتین کو محرم کے ساتھ آنے کی شرط ختم ہو جائے گی۔
یہ حج اور عمرہ کے شعبے میں ہونے والی متعدد پیشرفتوں میں سے ایک ہے ، عرب نیوز کو یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وزارت کو اس ضمن میں جاری کاروباروں کو بچانے کے لئے اس شعبے میں مداخلت کرنے پر زور دیا ہے۔
عمرے کی مختلف نجی کمپنیوں نے قواعد و ضوابط کے اثرات کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اگر وزارت جج نے کوئی مثبت قدم نہ اٹھایا تو 200 کے قریب کمپنیاں کاروبار چھوڑ کر جا سکتی ہیں۔