وزیر اعظم نے کامیاب جوان پروگرام کا افتتاح کر دیا


اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم کامیاب جوان پروگرام کو میریٹ کی بنیاد چلائیں گے دنیا میں جو قومیں بھی ترقی کرتی ہیں وہ میریٹ کی وجہ سے ہی آگے بڑھتی ہیں جبکہ بادشاہت میں میریٹ نہیں ہوتا۔

وزیراعظم عمران خان نے نوجوانوان کی فلاح و بہبود کے بڑے حکومتی پروگرام ’کامیاب جوان پروگرام‘ کا افتتاح جناح کنونشن اسلام آباد میں کر دیا۔ تقریب میں وفاقی و صوبائی وزرا، پارٹی کی مرکزی قیادت اور نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک تھی جب کہ غیرملکی سفرا، عالمی اداروں کے نمائندے اور تمام بڑی جامعات کے وائس چانسلرز بھی تقریب میں موجود تھے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جب پاکستان بنا تو قائد اعظم نے کہا دو چیزیں یاد رکھنا سفارشی نظام قائم نہ ہونے دینا ہر چیز میرٹ پر کرنا اور دوسرا کام کرپشن کو نہ آنے دینا لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک میں یہ دونوں چیزیں ہی موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو انسان بڑا کام کر کے جاتا، جس کی سوچ بڑی ہوتی ہے اسی کا دنیا میں نام ہوتا ہے۔ دنیا کی تاریخ میں بڑے بڑے امیر لوگ آئے لیکن دنیا نے کسی امیر آدمی کو یاد نہیں رکھا۔ جو انسانوں کے لیے کچھ کر کے جاتا ہے دنیا اسی کو یاد رکھتی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے بڑے بڑے لوگوں کو اپنا رول ماڈل بنایا ہوا ہے لیکن وہ سب لوگ ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے رتی برابر بھی نہیں ہیں اور کوئی ان کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ ہمارے نبی صلی علیہ وسلم جو انقلاب دنیا میں لے کر آئے اس کی تاریخ نہیں ملتی اور نہ کوئی کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا نوجوان اس بات کو سمجھیں کہ ہم نے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کو اپنا رول ماڈل بنانا ہے، لوگوں میں تبدیلی لانی ہے۔ تبدیلی ایک دم نہیں آتی آہستہ آہستہ آتی ہے۔ انشا اللہ ہم ایک عظیم قوم بنیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ سچ کی پاور آپ کو دنیا میں عزت دے گی ہم نے سچائی کی طرف جانا ہے۔ اس وقت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے کہ ہم ٹیکس ہی نہیں دیتے سہولیات مانگتے ہیں۔ ہمیں اپنے قدموں پر کھڑا ہونا پڑے گا۔ ایماندار لوگ ٹیکس دے رہے ہیں لیکن دو نمبر کمپنیاں ٹیکس چوری کر رہی ہیں۔ خود دار قوم بننے کے لیے ٹیکس دینا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے کامیاب جوان پروگرام میں 100 ارب روپے کے قرضے رکھے ہیں جو نوجوانوں کے لیے ہیں 25 ارب روپے خواتین کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ سود کے بغیر ایک لاکھ روپے تک قرضہ دیا جائے جو 45 اضلاع کے سب سے کمزور طبقے کے لیے ہوں گے۔

عمران خان نے کہا کہ پھر ایک لاکھ سے 5 لاکھ اور تیسرے فیز میں 5 لاکھ سے 50 لاکھ روپے تک کے قرضے دیے جائیں گے، ہمارا ٹارگٹ 10 لاکھ نوجوان ہوں گے۔ فضل الرحمان کے لوگ اگر میریٹ پر ہوئے تو انہیں بھی قرضے دیے جائیں گے۔ یہ پہلی اسمبلی ہے جو ڈیزل کے بغیر چل رہی ہے۔ عمران خان نے فضل الرحمان کے معاملے پر مزید بات کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان ہماری بہت بڑی طاقت ہے لیکن بدقسمتی سے اسکلز کی کمی ہے۔ ہم ایک لاکھ نوجوانوں کو ٹیکنالوجی سکھائیں گے اور 25 لاکھ نوجوانوں کو صنعت کے ساتھ لگا دیں گے تاکہ وہ سیکھیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے 500 اسکلز لیبارٹریز مدرسوں میں بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم نے مدرسوں کے بچوں کو اپنا بچہ سمجھنے کا فیصلہ کیا ہے جنہیں دینی تعلیم کے علاوہ سائنس بھی پڑھائیں گے ان کے وہ ٹیکنالوجی دیں گے تاکہ یہ جو بھی بننا چاہیں وہ بنیں۔ تعلیم میں طبقاتی سسٹم کو ختم کرنے کی کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سارے پاکستان کے لیے ایک یوتھ ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن بنانے جا رہے ہیں جہاں سارے نوجوان رابطے میں رہیں گے جہاں سے انہیں رہنمائی فراہم کی جائے گی۔ 2 ہزار اساتذہ کو انٹرنیشنل ٹریننگ بھی دی جائے گی۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے ملک میں اقلیت برابر کے شہری نہیں ہیں لیکن انہیں ہم برابری کا درجہ دیں گے اور کوئی فرق نہیں کریں گے۔ ہم نے اگلے پانچ سال میں 10 ارب درخت لگانے ہیں جس کے لیے نوجوانوں کی رجسٹریشن کی جائے گی اور جب مہم شروع کریں گے تو ان کے ذریعے درخت لگائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے لیے انٹرن شپ پروگرام بھی کروائیں گے جس کے لیے صنعتوں سے بات کی جا چکی ہے۔ دنیا جیتنے والے کے لیے تالیاں بجاتی ہے لیکن اگر آپ ہار جائیں تو گھر والے بھی منہ دوسری طرف پھیر لیتے ہیں۔

پروگرام کے تحت نوجوانوں کو 10 ہزار سے 50 لاکھ تک قرض، کاروبار، اعلیٰ تعلیم، ہنر کے موقع فراہم کیے جائیں گے جس کے لیے نوجوان گھر بیٹھے ویب سائیٹ پر آن لائن درخواست دے سکیں گے۔


متعلقہ خبریں