’پاکستانیوں کی حس مزاح بھارتیوں سے بہت بہتر ہے ‘


اسلام آباد: برطانوی نژاد پاکستانی پروڈیوسر اور صحافی جارج فلٹن کا کہنا ہے کہ پاکستانیوں کی حس مزاح بھارتیوں سے بہت بہتر ہے۔

ہم نیوز کے مارننگ شو صبح سے آگے میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تین بہترین چیزیں جنہوں نے مجھے اپنے سحر میں جکڑ کر یہیں روک لیا، ان میں سے ایک پاکستانیوں کی حس مزاح ہے جو کہ بہت گہری اور اچھی ہے۔ پاکستانیوں کے مقابلے میں بھارتیوں کی حسِ مزاح میں وہ جان نہیں ہے۔

جارج فلٹن کا کہنا تھا کہ باقی دو چیزوں میں پاکستان کا کھانا اور کلچر شامل ہیں جن میں بہت تنوع ہے جو اسے خوبصورت بناتا ہے، پاکستان میں بولی جانے والی سب زبانیں بھی بہت اچھی ہیں مگر اردو بہت مشکل ہے۔

معروف صحافی کا کہنا تھا کہ میں آدھا گورا آدھا پاکستانی ہوں، جب کرکٹ چل رہا ہو تو پاکستان اور انگلینڈ میں سے جو ٹیم بھی جیت رہی ہو اس کا ساتھ دیتا ہوں۔

’میری فیملی، دوست، زندگی اور پیار کراچی میں ہیں‘

میزبان اویس منگل والا اور شفا یوسفزئی سے گفتگو کے دوران جارج فلٹن نے بتایا کہ وہ 15 سال سے پاکستان میں قیام پذیر ہیں، ان کا خاندان، دوست، زندگی اور پیار سب کچھ کراچی میں ہے۔

برطانیہ کو چھوڑ کر پاکستان میں مستقل رہائش اختیار کرنے سے متعلق انہوں نے بتایا کہ اس معاملے پر میرے والدین نے اعتماد کا اظہار کیا اور کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کی۔ پاکستانی عوام بہت مہمان نواز ہیں، یہاں پر پہلے پاکستانی عوام سے پیار ہوا اس کے بعد اپنی اہلیہ کرن سے۔

اس سوال پر کہ دیسی اور گورے والدین میں بنیادی طور پر کیا فرق ہے؟ انہوں نے بتایا کہ گورے والدین اپنے بچوں کی قوت فیصلہ کو مضبوط بناتے ہیں اور فیصلوں میں ان کا ساتھ دیتے ہیں جب کہ دیسی والدین بچوں کے لیے بہت محتاط رویہ رکھتے ہیں اور زیادہ تر انہیں خطرات مول لینے سے روکتے ہیں۔

شفا یوسفزئی کے اس سوال پر کہ جارج اپنے بچوں کے ساتھ دیسی والد جیسے ہیں یا گورے؟ انہوں نے قہقہہ لگاتے ہوئے بتایا کہ اپنے بیٹے کے لیے گورے اور بیٹی کے لیے دیسی والد جیسا ہوں۔

’میں پاکستانی ایجنٹ نہیں ہوں‘

پاکستان میں کبھی خطرناک صورتحال کا سامنا کرنے کے متعلق فلٹن نے بتایا کہ 2004 میں ایک مرتبہ خیبر پر سفر کر رہا تھا کہ اچانک فائرنگ شروع ہو گئی، خود کو بچانے کے لیے میں زمین پر لیٹ گیا۔ بعد میں پتا چلا کہ کسی کے استقبال کے لیے ہوائی فائرنگ کی جا رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک محفوظ ملک ہے اور یہاں سیاحت کو فروغ دینے کی بہت ضرورت ہے، یہاں کا قدرتی حسن اور کھانے بہترین ہیں۔

اویس منگل والا کے اس سوال پر کہ آپ کے پسندیدہ اور ناپسندیدہ کھانے کون سے ہیں، جارج فلٹن نے بتایا کہ کھانے اچار کے ساتھ دال چاول اور حلیم مرغوب غذا ہیں، جب کہ کپورے سخت ناپسند ہیں۔

بلیڈ گرین!

فلٹن نے مزید بتایا کہ مجھے سموسے اور کباب رول بھی پسند ہیں، خود پکانے میں بریانی اچھی بنا لیتا ہوں۔

جارج فلٹن کا کہنا تھا کہ اکثر یہ سوال پوچھا جاتا ہے کہ کیا آپ برطانوی ایجنٹ ہیں؟ ایک مرتبہ تو ایک ٹاک شو میں بھی یہ سوال کیا گیا، سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں کسی کا ایجنٹ نہیں ہوں۔

برطانوی نژاد پاکستانی صحافی نے کہا کہ فی الحال پاکستان چھوڑنے کا ارادہ نہیں ہے، انہوں نے گفتگو کا اختتام بلِیڈ گرین! کا نعرہ لگا کر کیا۔


متعلقہ خبریں