ویکسین کیوں نہیں؟ سیکرٹری صحت سندھ کو شوکاز نوٹس جاری

عدالت کا سندھ حکومت کو پولیس اہلکاروں کے بچوں کو فوری نوکریاں دینے کا حکم

کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے کتے کے کاٹنے پر لگائی جانے والی  ویکسین کی عدم دستیابی پر سیکریٹری صحت کی عدم  حاضری پر پر اظہار برہمی کرتےہوئے شوکازنوٹس جاری کردیا۔

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ سندھ میں کتے کےکاٹنے پر لگائی جانے والی  ویکسین دستیاب نہیں ہے۔اسلام آباد سے لوگ آجاتےہیں مگر سندھ والے لوگ نہیں آتے۔۔لاڑکانہ میں بچہ تڑپ تڑپ کر مرگیاذمہ دار کون ہے؟

سندھ ہائی کورٹ میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مظہرعلی شیخ کی سربراہی میں بنچ نے کتے کے کاٹنے پر لگائی جانے والی  ویکسین کی عدم دستیابی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران جسٹس مظہرعلی شیخ نے سیکریٹری صحت سندھ کی عدم پیشی پر اظہار برہمی کرتے ہوئےکہاکہ لوگ اسلام آباد سے کراچی پہنچ جاتےہیں مگر سندھ والے عدالت نہیں پہنچ سکتے۔

انہوں نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ چیف سیکریٹری پیش ہوکر بتائیں کہ  کتے کے کاٹنے پر لگائی جانے والی ویکسین صوبے بھرمیں کیوں دستیاب نہیں ہے۔

جسٹس مظہر علی نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئےکہاکہ اپ لوگوں کے پاس ویکسین نہیں ۔سندھ حکومت کیا کررہی ہے؟

سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ نوے سے زائد افراد کو کتوں نے کاٹاہے مگر حکومت کےپاس ویکسین نہیں ہے۔

جسٹس مظہر علی نے ریمارکس دیتے ہوئےکہاکہ لاڑکانہ میں بچہ تڑپ تڑپ کر مرگیا مگر اس کا علاج نہیں ہوا۔عدالت کو بتایاجائے بچے کی ہلاکت کا ذمہ دار کون ہے؟ عدالت نے سیکریٹری صحت کو عدم پیشی پر شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت تین اکتوبر تک ملتوی کردی۔

یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نیب کی کارکردگی پر کیوں برہم ہوئے؟


متعلقہ خبریں