شہبازشریف نے دھرنے میں شرکت کے لیے شرط رکھ دی

مریم اورنگزیب پر حملہ سیاسی مخالفین کی تربیت بتاتی ہے، شہباز شریف

فوٹو: فائل


اسلام آباد: مسلم لیگ(ن) کے مرکزی صدر شہبازشریف اور جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی حال ہی میں ہوئی ملاقات کے بارے میں مختلف کہانیاں سامنے آرہی ہیں۔

سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کے مطابق شہبازشریف دھرنے میں شریک ہونے کو تیار نہیں تھے لیکن پھر سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے ایک شرط رکھی ہے۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ دھرنے میں شرکت کا حتمی فیصلہ کرنے کیلئے ایک اور ملاقات ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز-فضل ملاقات کی اندرونی کہانی

شہبازشریف نے کہا اگر ہمارے معاملات طے پا گئے تو ٹھیک ورنہ مولانا حکومت گرنے تک دھرنا دینا ہوگا۔

سینیئرصحافی نے دعویٰ کیا کہ ن لیگ کی ڈیل کے اکثر معاملات طے ہوگئے ہیں لیکن اگر ایسا نہ ہوا تو مولانا صرف احتجاج کر کے اپنے نمبر بنائیں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز دونوں رہنماوں کی ملاقات ہوئی تھی جس میں حکومت مخالف احتجاج کا لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اگر ن لیگ نے  آزادی مارچ میں شرکت کی تو تین اکتوبر سے عوامی رابطہ مہم شروع کر دی جائے گی۔ ن لیگ 30 ستمبر کو مجلس عاملہ اور فیصلوں سے قبل نواز شریف سے حتمی اجازت لے گی۔

اطلاعات ہیں کہ شہبازشریف نے سابق وزیراعظم نواز شریف سے ہونے والی ملاقاتوں پر مولانا فضل الرحمان کو اعتماد میں لیا ہے۔


متعلقہ خبریں