لاہور ہائی کورٹ بار انتخابات، ووٹنگ کا عمل جاری

لاہور ہائی کورٹ کا فل کورٹ ریفرنس تنازع کا شکار | urduhumnews.wpengine.com

لاہور: لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات میں ووٹنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ 16 ہزار 254 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

لاہور بائی کورٹ بار کے سالانہ انتخابات میں بائیو میٹرک سسٹم کے تحت ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔ ہفتے کو پولنگ کا سلسلہ صبح نو بجے سے شام پانچ بجے تک جاری رہے گا۔

سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ، جماعت اسلامی کے رہنما فرید احمد پراچہ نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کیا ہے۔

اسلم گل ایڈوکیٹ، ریفارمز گروپ کے سربراہ شبر رضا رضوی ایڈوکیٹ، میاں اسرار الحق، چوہدری امین جاوید، اعظم نذیر تارڑ، احسن بھون نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کیا ہے۔

چیئرمین الیکشن بورڈ کی طرف سے لاگو کیے گئے ضابطہ اخلاق کی پابندی تمام ووٹرز کے لئے لازم ہوگی۔ جس میں امیدواروں کو کارڈز تقسیم کرنے اور ووٹروں سے ووٹ مانگنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ضابطہ اخلاق کے مطابق ووٹر کو ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے اصلی قومی شناختی کارڈ اپنے ہمراہ لانا لازم ہوگا جب کہ پاکستان بار کونسل،پنجاب بار، ہائیکورٹ بار اور سپریم کورٹ بار کا جاری کردہ اصلی کارڈ بھی ہمراہ لانا لازم ہے۔

ووٹر الیکشن بورڈ کی طرف سے جاری کردہ ووٹرسلپ حاصل کرکے متعلقہ پولنگ بوتھ پر ووٹ کاسٹ کرے گا۔

لاہور ہائیکورٹ بار کے انتخابات کیلئے کل چار نشستوں کیلئے 14 امیدوار میدان میں ہیں۔ صدر کی نشست پر انڈیپینڈنٹ گروپ کے انوار الحق پنوں، پروفیشنل گروپ کے شاہد بٹر اور لطیف خان میں مقابلہ جاری ہے۔

نائب صدر کے لیے مسعود گجر، راشد وینس، نور سمند خان اور شائستہ قیصر مدمقابل ہیں جب کہ سیکریٹری کے عہدے پر حسن اقبال وڑائچ اور محمد فیاض رانجھا میں سخت مقابلہ ہے۔

سیکیورٹی خدشات کے باعث ہائی کورٹ کے تمام دروازوں کو بند رکھا گیا ہے۔ ووٹرز کی پولنگ بوتھ تک رسائی کے لیے مسجد گیٹ اور ٹرنر روڈ گیٹ استعمال کیا جارہا ہے۔

ہائیکورٹ بار کے ووٹرز کو پارکنگ ایریا سے پولنگ بوتھ تک لانے کیلئے شٹل سروس بھی چلائی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں