لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے بانی رہنما علامہ طاہر القادری نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کیے گئے پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ یہ اعلان صحت سے جڑے مسائل اور تدریسی مصروفیات کی وجہ سے کیا ہے۔
I am separating myself from the political activities of Pakistan Awami Tehreek. I am announcing my retirement. This decision comes as a result of my health issues and profound academic commitments.@PATofficialPK
— Dr Tahir-ul-Qadri (@TahirulQadri) September 14, 2019
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ کسی صورت سیاست سے دستبراداری کا اعلان واپس نہیں لوں گا کیونکہ یہ اعلان خاص غوروفکر کے بعد کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک منہاج القرآن کی سربراہی سے مستتعفی نہیں ہوا، فکری، علمی، دینی، سیاسی رہنمائی کرتا رہوں گا وہ میرا فریضہ ہے۔
نامور عالم نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی قانونی جنگ لڑنے کے لیے تاحال کھڑا ہوں، انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مقدمات چل رہے ہیں، ان مقدمات کو لڑنے کے لیے ہمارے پاس پاکستان کے سب سے اعلیٰ درجے کے وکلاء کی خدمات میسر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے احتجاج پر پابندی ہے مگر ہماری قانونی جنگ جاری ہے۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ جب سپریم کورٹ گئے تو عدالت نے کہا کہ آپ کے مقدمات ہائیکورٹ میں چل رہے ہیں آپ احتجاج نہیں کرسکتے اور جب شہباز شریف، نواز شریف کے بیان ریکارڈ ہوئے تو ہائیکورٹ سے جے آئی ٹی منسوخ کرا دی گئی۔
عوامی تحریک کے بانی کا کہنا تھا کہ ملک میں سزا نہیں ڈیل کی صورتحال نظر آرہی ہے، جیلوں میں قید سابق حکمران سزا نہیں ڈیل بھگت رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں حکومت بدلی ہے نظام نہیں۔ حکومتیں بدلنے سے کچھ نہیں ہوتا، عوامی شعور تبدیلی لاتا ہے۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ اصل دشمن یہ نظام ہے جو امیر اور غریب کو برابر نہیں ہونے دے رہا۔