جاری کھاتوں کے خسارے میں 73 فیصد کمی


اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے (ائی ایم ایف) سے طے پانے والے معاہدے کی روشنی میں اٹھائے گئے حکومتی اقدامات کی وجہ سے پاکستان کے جاری کھاتوں کے خسارے میں 73 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

اسٹیٹ بنک آف پاکستان کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق جولائی 2018 میں جاری کھاتوں کا خسارہ 2.13 ارب ڈالر تھا جو 2019 میں کم ہوکر 579 ملین ڈالر رہ گیا، جو کہ مجموعی خسارے کا 72 فیصد ہے۔

اسٹیٹ بنک کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ جاری کھاتوں کا خسارہ کم ہوکر مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کا 2.5 فیصد رہ گیا۔ 2018 میں یہ جی ڈی پی کا 8.3 فیصد تھا۔

اعداد و شمار کے مطابق پاکستان سے سامان اور خدمات کے برآمداد میں 8.84 اضافہ ہوا۔ اسی طرح پاکستان کے سامان اور خدمات کے شعبے میں درآمداد میں 14.07 فیصد کمی ائی۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف:قرض کی پہلی قسط  کے اجراء کے ساتھ ہی شرائط کی طویل فہرست 

پچھلے ایک سال کے دوران پاکستان کا خدمات میں تجارت کا توازن 517 ملین ڈالر سے کم ہوکر 473 ملین ڈالر رہ گیا۔

ائی ایم ایف سے طے پانے والے معاہدے کی روشنی میں حکومت نے بجلی اور ایندھن کی قیمتیں بڑھادیں اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں نمایا کمی ہوئی۔ اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق ڈالر کی قیمت میں اضافے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ پاکستان اس سال کے آخر تک جاری کھاتوں کے خسارے سے باہر نکل آئے گا۔


متعلقہ خبریں